بجلی مزید مہنگی ہونے کا خدشہ
Image

اسلام آباد: (سنو نیوز) سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نےستمبر کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے تحت بجلی فی یونٹ 55 پیسے مہنگی کرنے کی درخواست نیپرا میں جمع کرا دی۔ نیپرا درخواست کی یکم نومبر کو سماعت کرے گی، بجلی مہنگی ہونےکی صورت میں صارفین پر 8ارب 37کروڑ روپے کامزید بوجھ پڑے گا۔

تفصیل کے مطابق بجلی مہنگی کرنے کی ایک اور درخواست آگئی۔ ڈسکوز کے صارفین پر 8ارب 37کروڑ روپے کامزید بوجھنے ڈالنے کی درخواست نیپرا میں جمع کرا دی گئی ہے۔ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے درخواست ستمبر کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ تحت دی ہے ۔

سی پی پی اے نے فی یونٹ بجلی 55پیسے مہنگی کرنے کی درخواست کی ہے ۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ ستمبر 2023ء میں 12ارب 92کروڑ یونٹ بجلی فروخت ہوئی ۔ نیپرا درخواست کی یکم نومبر کو سماعت کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: مہنگائی کے ستائے عوام کو مہنگی بجلی کا ایک اور جھٹکا

خیال رہے کہ رواں ماہ ہی نگران حکومت نے مہنگائی کے ستائے پاکستانی عوام کو مہنگی بجلی کا ایک اور جھٹکا دیتے ہوئے بجلی ایک روپیہ اکہتر پیسے فی یونٹ مہنگی کردی تھی۔نیپرا کی جانب سے بجلی کی قیمت میں اضافے کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا تھا۔ جس میں کہا گیا کہ اس کا اطلاق لائف لائن اور کے الیکٹرک صارفین پر نہیں ہوگا۔ میں اضافہ اگست کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیاگیا ہے۔

اس سے قبل نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی 3 روپے 28 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے د ی تھی۔ نوٹی فکیشن کے مطابق اضافہ مالی سال 2022ء اور 2023ء کی چوتھی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا ہے۔

اس کے تحت صارفین کو چھ ماہ میں اضافی ادائیگیاں کرنا ہوں گی اور 159 ارب کا اضافی بوجھ صارفین کو اٹھانا پڑے گا۔ سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کا اطلاق کے الیکٹرک کے صارفین پر بھی ہوگا اور ادائیگیاں اکتوبر 2023 ء سے مارچ 2024 ء تک کی جائیں گی۔

404 - Page not found

The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.

Go To Homepage