سانحہ جڑانوالہ:جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سی پی او فیصل آباد کی سرزنش کردی
Image

فیصل آباد:(سنونیوز) جڑانوالہ میں مسیحی برادریوں کے گھرا ور گرجا گھروں کو جلانے کے دلخراش واقعے پر نامزد چیف جسٹس نے جڑانوالہ کا دورہ کیا،دورے کے دوران نامزچیف جسٹس نے سی پی او فیصل آباد کی سرزنش بھی کردی۔

تفصیلات کے مطابق اپنے دورے کے دوان نامزد چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سی پی او فیصل آباد سے پوچھا جس وقت واقعہ ہوا پولیس کہاں تھی؟ ضلع میں امن و امان کی ذمہ داری کس کی ہے؟ پولیس فوری طورپر ایکشن میں کیوں نہیں آئی؟ تحصیل میں بڑا افسر کون ہے؟ انکوائری کون کر رہاہے ؟ ۔

قاضی فائز عیسٰی کے سوالات پر سی پی او نے جواب دیا تحصیل میں سپرنٹنڈنٹ پولیس افسر لیڈ کرتا ہے ، جس پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا جس کی نااہلی ہے وہی انکوائری کر رہا ہے؟ آپ کتنے بجے آئے؟ سی پی او عثمان اکرم گوندل مثبت جواب نہ دے سکے جس پر فاضل جج نے سی پی اوکی سخت سرزنش کرتے ہوئے متعلقہ پولیس افسران کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لانے کا اعلان کیا۔

یہ بھی پڑھیں: جسٹس قاضی فائز عیسٰی کا جڑانوالہ کا دورہ،کرسچن کالونی میں متاثرین سے ملاقات

واضح رہے کہ آجسپریم کورٹ کےجسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنی اہلیہ کے ہمراہ جڑانوالہ کا دورہ کیا،اس دوران انہوں نے کرسچن کالونی میں متاثرین سےملاقات کی،انہوں نے متاثرہ گرجاگھروں اورمکانات کابھی جائزہ لیا۔

سپریم کورٹ آف پاکستان کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے جڑانوالہ واقعے میں متاثر ہونے والے مکانات وچرچز کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ساتھ انکی اہلیہ نے بھی متاثرین سے ملاقات کی۔

اس موقع پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا تھا کہ گمراہوں کےبےہنگم ہجوم نےمتعددگرجاگھروں،مسیحی آبادی ومکانات کوجلایا،واقعہ کاعلم ہونےپرمجھےبطورایک مسلمان اورپاکستانی دلی صدمہ اوردکھ پہنچا،ٰحملہ کرنیوالوں نےقرآن مجیدکےاحکامات کی خلاف ورزی کی،گرجاگھروں پرحملےآپؐ کی ہدایات اورخلفائےراشدین کےروشن کردارکی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٰاسلامی شریعت کی اس خلاف ورزی کوکسی بدلےیاانتقام کاجوازنہیں دیاجاسکتا،گمراہوں کایہ اقدام بانی پاکستان کی اقلیتوں کودی گئی ضمانت کی بھی خلاف ورزی ہے،پاکستان کےآئین وقانون کوپامال کیاگیا،آئین پاکستان میں اقلیتوں کومکمل مذہبی آزادی فراہم کی گئی ہے،آئین کی پامالی سنگین غداری میں شمارہوتی ہے۔

جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے مزید کہا کہ دیگرمذاہب کےماننےوالوں کی جان ومال کی حفاظت ہرمسلمان کافرض ہے، متاثرین کو پہنچنےوالےنقصان کی ہرممکن تلافی کریں، کسی کےمذہبی جذبات کومجروح کرنےکی سزا 10سال قیداورجرمانہ ہے۔

404 - Page not found

The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.

Go To Homepage