بلجیئم حکومت کا فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے پر غور

11/18/2023 10:48
برسلز: (ویب ڈیسک) بلجیئم حکومت نے فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کے لئے غور کرنے کا اعلان کر دیا اور غزہ پر نسل کشی کی وجہ سے اسرائیلی قابض افواج کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔
بیلجیئم کی وزیر برائے ترقیاتی تعاون کیرولین گینز نے عرب ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ بیلجیئم کی حکومت فلسطین کو تسلیم کرنے پر غور کر رہی ہے، یہ (ایک آزاد فلسطینی ریاست کی تشکیل اور تسلیم) طویل مدتی میں امن کے حصول کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے اسرائیلی حکومت پر زور دیا کہ وہ غزہ میں مزید انسانی امداد کی اجازت دے۔
کیرولین گینز نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 7 اکتوبر سے پہلے ایک معمول کے دن پر غزہ کے لوگوں کو ضرورت کی چیزیں فراہم کرنے کے لیے 500 ٹرک درکار تھے مگر محصور فلسطینی علاقے میں اسرائیلی جارحیت کے آغاز کے بعد سے صرف 600 ٹرک مصر کے ساتھ رفح کراسنگ کے ذریعے آئے ہیں۔
یاد رہے کہ بیلجیئم نے فلسطین کے لیے 1.1 ملین ڈالر کی اضافی انسانی امداد کا وعدہ کیا ہے۔ بیلجیئم کے نائب وزیر اعظم پیٹرا ڈی سوٹر نے خاص طور پر اسرائیلی قابض افواج کی طرف سے غزہ میں ہسپتالوں اور پناہ گزینوں کے کیمپوں پر ہونے والے بم دھماکوں کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
اسرائیلی محاصرہ:الشفا ہسپتال کے آئی سی یومیں تمام مریض شہید
واضح رہے فلسطین کے علاقے غزہ میں الشفا ہسپتال کے اسرائیلی محاصرے کے باعث طبی سہولیات نہ ہونے سے انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں تمام مریض شہید ہو گئے۔
اسرائیل نے الشفا ہسپتال کا گھیراؤ جاری رکھا ہوا ہے، سیکڑوں محصور افراد اور طبی سہولیات نہ ہونے سے مریضوں کی جانیں خطرے میں ہیں۔ وزارت صحت نے یہ اعلان ایسے وقت کیا جب اسرائیل نے غزہ میں ایک دن میں ایندھن کے دو ٹرکوں کے داخلے کی اجازت دینے کی امریکی درخواست پر رضا مندی ظاہر کی۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے الشفا کا ریڈیالوجی ڈپارٹمنٹ تباہ کر دیا، ہسپتال میں رکھی کئی لاشیں بھی نکال دیں۔ اب الشفا ہسپتال ڈائریکٹر کے مطابق الشفا ہسپتال میں کوئی آئی سی یو مریض اب زندہ نہیں رہا، الشفا میں رات گئے کم ازکم 22 فلسطینی جبکہ 3 دن میں 55 افراد انتقال کر چکے۔
اس سے قبل انتظامیہ نے کہا کہ الشفا ہسپتال میں ہر ایک منٹ میں ایک فلسطینی شہید ہو رہا ہے، نومولود اور شیرخوار بچوں سمیت بوڑھے اور ہر مریض موت کے قریب ہے اور اسرائیلی محاصرے کے باعث الشفا ہسپتال زندہ لوگوں کے لیے کھلا قبرستان بن ہو چکا ہے۔
الشفا ہسپتال میں 7000 افراد محصور ہیں جن میں مریض، طبی عملہ اور پناہ لینے والے فسلطینی شامل ہیں، محصور فلسطینیوں کے پاس نہ پانی ہے، نہ بجلی اور نہ ہی دیگر ضروریات زندگی میسر ہے۔
انتظامیہ نے کہا تھا کہ دنیا کی آنکھوں کے سامنے بے گناہ لوگوں اور بچوں کو مرنے کیلئے چھوڑنا جنگی جرائم سے کم نہیں، اسرائیل نے نوزائیدہ بچوں کے انکوبیٹر فراہم کر دیا مگر بجلی کےبغیر وہ تابوت سے کم نہیں۔
غزہ کی پٹی کے 36 میں سے 25 ہسپتال کام نہیں کر رہے اور باقی ماندہ ہسپتالوں کو خدمات فراہم کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

404 - Page not found
The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.
Go To Homepage