پاک ایران وزرائے خارجہ کا ٹیلیفونک رابطہ
Image

اسلام آباد: (سنو نیوز) پاکستان اور ایران کے وزرائے خارجہ کا دونوں ممالک کے درمیان حالیہ کشیدگی کے بعد اہم ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔

سنو نیوز ذرائع کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اپنےپاکستانی ہم منصب جلیل عباس جیلانی سے رابطہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران پاکستان کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کا احترام کرتا ہے۔ دونوں وزرائے خارجہ کی فون پر گفتگو ہوئی ۔ ذرائع وزارتِ خارجہ کے مطابق جلیل جیلانی نے ایرانی وزیرِ خارجہ سے کارروائی پر اظہار تشویش کیا ۔

دوسری جانب سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایران میں پاکستان کے سفیر مدثر ٹیپو آج رات تہران سے روانہ ہوں گے اور کل صبح اسلام آباد پہنچیں گے۔ ایران کی جانب سے فضائی حدود کی خلاف ورزی کے بعد پاکستان نے اپنے سفیر کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا تھا۔

ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے ایران کیساتھ اپنے تمام سرکاری دورے بھی منسوخ کر دیے ہیں۔ خیال رہے کہ پاکستان نے ایران کی جانب سے فضائی حدود کی خلاف ورزی پر یہ بڑا اقدام اٹھایا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ رات ایران کی طرف سے پاکستان کی خودمختاری کی بلا اشتعال اور کھلم کھلا خلاف ورزی بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔ یہ غیر قانونی عمل مکمل طور پر ناقابل قبول ہے، اور اس کا کوئی جواز نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/17/01/2024/pakistan/64985/

بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اس غیر قانونی اقدام کا جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔ نتائج کی ذمہ داری پوری طرح ایران پر عائد ہوگی۔ ہم نے یہ پیغام ایرانی حکومت تک پہنچا دیا ہے۔ ہم نے انہیں یہ بھی مطلع کیا ہے کہ پاکستان نے ایران سے اپنے سفیر کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا ہے اور پاکستان میں ایرانی سفیر جو اس وقت ایران کے دورے پر ہیں ، ممکن ہے کہ فی الحال واپس نہ آئیں۔ ہم نے ان تمام اعلیٰ سطح دوروں کو بھی معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو آنے والے دنوں میں پاکستان اور ایران کے درمیان جاری تھے یا طے شدہ تھے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل بھی ایران کی جانب سے فضائی حدود کی خلاف ورزی پر پاکستان نے شدید مذمت کی تھی۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ ایران نے پاکستانی فضائی حدود کی بلااشتعال خلاف ورزی کی ہے۔ ایران کا حملہ پاکستان کی خودمختاری کے خلاف ہے اور ناقابل قبول ہے، ایرانی حملے میں 2 بچے جاں بحق اور 3 بچیاں زخمی ہوئی ہیں۔ پاکستان نے ایرانی ناظم الامور کو وزارت خارجہ میں طلب کرکے احتجاج کیا ہے۔

دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی خودمختاری کی یہ خلاف ورزی مکمل طور پر ناقابل قبول ہے اور اس کے سنگین نتائج نکل سکتے ہیں، نتائج کی ذمہ داری پوری طرح سے ایران پر عائد ہوگی۔ پاکستان نے ہمیشہ کہا ہے کہ دہشتگردی خطے کے تمام ممالک کیلئے مشترکہ خطرہ ہے جس کیلئے مربوط کارروائی کی ضرورت ہے، اس طرح کی یکطرفہ کارروائیاں اچھے ہمسایہ تعلقات کے مطابق نہیں ہیں اور یہ دو طرفہ اعتماد کو شدید نقصان پہنچا سکتی ہیں۔