لاہور ہائیکورٹ نے شیخ رشید کو الیکشن لڑنے کی اجازت دیدی
Image
لاہور:(سنو نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے شیخ رشید کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی، جسٹس علی باقرنجفی کی سربراہی میں لاہور ہائیکورٹ کے تین رکنی بینچ نے فیصلہ سنایا۔ لاہور ہائیکورٹ میں شیخ رشید کے کاغذات نامزدگی منظور کرنے کے فیصلے کیخلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی،علی باقر نجفی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے شیخ رشید کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔ لاہور ہائیکورٹ نے ایپلیٹ ٹربیونل کا فیصلہ درست قرار دے دیا، شیخ رشید کے کاغذات نامزدگی حقائق کے برعکس منظور کیے گئے ہیں،عدالت ایپلیٹ ٹربیونل کا فیصلہ کلعدم قرار دے۔ خیال رہے کہ دوسری جانب گذشتہ روز سابق وزیر داخلہ اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کو عدالت سے گرفتار کر لیا گیا تھا۔ شیخ رشید کو نیو راولپنڈی میں نیو ٹاؤن تھانے میں 9 مئی کے مقدمے میں ضمانت خارج ہونے پر گرفتار کیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق 9 مئی کے 14 کیسز مقدمات میں ضمانتوں کے لیے شیخ رشید عدالت میں پیش ہوئے جہاں ان کی نیو ٹاؤن مقدمے میں ضمانت خارج ہو گئی۔ان کیخلاف حساس ادارے کے دفتر پر حملے کا مقدمہ درج ہے۔ اس کیس میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کو پہلے بھی گرفتار کیا گیا تھا۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد، شیخ راشد شفیق سمیت دیگر ملزمان کی ضمانتیں باقی کیسز میں کنفرم کر دیں۔ذرائع کے مطابق شیخ رشید کو ضروری سامان فراہم کر دیا گیا ہے، ان کیلئے 2 بیگ اور سگار کے ڈبے پولیس گاڑی میں رکھوائے گئے۔ مزید پڑھیں https://sunonews.tv/17/01/2024/election-2024/64858/ بعد ازاں سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کے وکیل عبدالرازق خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شیخ رشید کی نیو ٹاؤن تھانےمیں درج مقدمے میں ضمانت خارج ہوئی ۔ شیخ رشیدکو تھانے لے جایا گیا ہے،کل انسداد دہشتگردی کی عدالت (اے ٹی سی) میں پیش کرنا ہوگا،کل ہی عدالت ان کے جوڈیشل یا جسمانی ریمانڈ کا فیصلہ کرے گی۔ عبدالرازق خان کے مطابق جج بہت اچھےہیں تقریباً تمام ہی مقدمات میں ضمانتیں کنفرم کیں، حساس ادارے والا کیس بھی ایسا ہی تھا، شیخ رشید حمزہ کیمپ مقدمے میں براہ راست کوئی ملوث نہیں۔ دوسری جانب سابق ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی واثق قیوم عباسی اعجاز خان جازی کی بھی ضمانت منظور ہوئی۔عدالت نے گذشتہ روز دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔دو ملزمان ضیاد خلیق کیانی اور فہد مسعود کی ضمانتیں مسترد ہوئیں۔ درخواست ضمانت پر سماعت انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج ملک اعجاز آصف نے کی۔