شیخ رشید احاطہ عدالت سے گرفتار
Image

راولپنڈی :(سنونیوز)سابق وزیر داخلہ اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کو عدالت سے گرفتار کر لیا گیا ۔شیخ رشید کو نیو راولپنڈی میں نیو ٹاؤن تھانے میں 9 مئی کے مقدمے میں ضمانت خارج ہونے پر گرفتار کیا گیا ۔

تفصیلات کے مطابق 9 مئی کے 14 کیسز مقدمات میں ضمانتوں کے لیے شیخ رشید عدالت میں پیش ہوئے جہاں ان کی نیو ٹاؤن مقدمے میں ضمانت خارج ہو گئی۔ان کیخلاف حساس ادارے کے دفتر پر حملے کا مقدمہ درج ہے۔ اس کیس میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کو پہلے بھی گرفتار کیا گیا تھا۔

انسداد دہشت گردی عدالت نے سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد، شیخ راشد شفیق سمیت دیگر ملزمان کی ضمانتیں باقی کیسز میں کنفرم کر دیں۔ذرائع کے مطابق شیخ رشید کو ضروری سامان فراہم کر دیا گیا ہے، ان کیلئے 2 بیگ اور سگار کے ڈبے پولیس گاڑی میں رکھوائے گئے۔

بعد ازاں سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کے وکیل عبدالرازق خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شیخ رشید کی نیو ٹاؤن تھانےمیں درج مقدمے میں ضمانت خارج ہوئی ۔ شیخ رشیدکو تھانے لے جایا گیا ہے،کل انسداد دہشتگردی کی عدالت (اے ٹی سی) میں پیش کرنا ہوگا،کل ہی عدالت ان کے جوڈیشل یا جسمانی ریمانڈ کا فیصلہ کرے گی۔

عبدالرازق خان کے مطابق جج بہت اچھےہیں تقریباً تمام ہی مقدمات میں ضمانتیں کنفرم کیں، حساس ادارے والا کیس بھی ایسا ہی تھا، شیخ رشید حمزہ کیمپ مقدمے میں براہ راست کوئی ملوث نہیں۔

دوسری جانب سابق ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی واثق قیوم عباسی اعجاز خان جازی کی بھی ضمانت منظور ہوئی۔عدالت نے گذشتہ روز دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔دو ملزمان ضیاد خلیق کیانی اور فہد مسعود کی ضمانتیں مسترد ہوئیں۔ درخواست ضمانت پر سماعت انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج ملک اعجاز آصف نے کی۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/16/01/2024/pakistan/64773/

دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ نے سابق چیرمین پی ٹی آئی عمران خان کی این اے 122 اور 89 میانوالی سے کاغذات مسترد کرنے کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے بانی تحریک انصاف و سابق وزیراعظم عمران خان کی این اے 122 اور 89 میانوالی سے کاغذات مسترد کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔

بانی پی ٹی آئی کی جانب سے عزیر بھنڈاری ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اپنایا کہ الیکشن لڑنے کیلئے اہل ہونے یا نااہلی کا اختیار ریٹرننگ افسر کے بجائے عدالت کے پاس ہے۔

عزیر بھنڈاری ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ سزا یابی کیخلاف درخواست سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے، 18 ویں ترمیم سے پہلے کرپشن پر نااہلی کا معاملہ اخلاقی پستی سے علیحدہ تھا، اخلاقی پستی کا معاملہ کرپٹ پریکٹس سے مختلف ہے۔

بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ عمران خان نے این اے 122 لاہور اور 89 میانوالی سے کاغذات جمع کروائے ہیں، دونوں کاغذات نامزدگی مسترد کرنے میں توشہ خانہ کا الزام ایک جیسا ہے۔

وکیل عزیر بھنڈاری ایڈووکیٹ نے موقف اپنایا کہ این اے 122 میں تائید کنندہ کا حلقہ سے نہ ہونے کا الزام لگایا گیا، قانون کے مطابق 2 سال سزا پر کاغذات نامزدگی مسترد کئے جاسکتے ہیں، این اے 89 میں توشہ خانہ سزا کے علاوہ کوئی الزام نہیں ہے، توشہ خانہ میں اخلاقی پستی کو بنیاد بنا کر سزا سنائی گئی، عدالتی فیصلوں میں اخلاقی پستی کی کوئی تشریح موجود نہیں ہے۔

لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کیخلاف درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ عدالت نے کہا کہ کاغذات نامزدگی مسترد کئے جانے کیخلاف درخواستوں پر فیصلہ ایک ساتھ سنایا جائے گا۔

یاد رہے سابق چیرمین پی ٹی آئی عمران خان نے این اے 122 اور 89 میانوالی سے کاغذات مسترد کرنے کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔