لندن: کارلوس الکاریز نے ومبلڈن ٹینس چیمپیئن شپ کا فائنل جیت لیا
Image

لندن :(سنونیوز) لندن میں کھیلے جانے والے ومبلڈن ٹینس چیمپیئن شپ کا فائنل اسپین کے کھلاڑی کارلوس الکاریز نے جیت لیا۔

اسپین سے تعلق رکھنے والے کارلوس الکاریز نے ومبلڈن چیمپئن نواک جوکوچ کو ہرا کر پہلی بار فائنل میں کامیابی حاصل کی۔ 20 سالہ الکاریز کو ومبلڈن کی تاریخ میں سب سے کم عمر کھلاڑی ہونے کا بھی اعزاز ہے۔ دونوں کھلاڑیوں کے درمیان کھیل 4 گھنٹے 45 منٹ تک جاری رہا۔

کارلوس الکاریز نے پہلی بار ومبلڈن مینز سنگلز ٹائٹل جیت کر نوواک جوکووچ کے حالیہ غلبے کو فتح کے ساتھ ختم کر دیا ہے۔ سپین کے 20 سالہ الکاریز نے خراب آغاز کے بعد دفاعی چیمپئن کو 1-6 7-6 (8-6) 6-1 3-6 6-4 کے فرق سے شکست دی۔

جوکووچ مسلسل پانچویں جیت کی طرف گامزن تھے، اگر وہ یہ ٹائٹل جیت لیتے ہیں تو یہ ان کی مینز سنگلز میں آٹھویں اور کسی بڑے ٹورنامنٹ میں 24ویں جیت ہوتی۔

لیکن ٹاپ سیڈ کھلاڑی الکاریز نے 36 سالہ سربین کھلاڑی نوواک جوکووچ کو شکست دی۔ یہ کسی بڑے ٹورنامنٹ میں الکراف کی دوسری ٹائٹل جیت ہے۔

اپنا چوتھا ٹورنامنٹ کھیلنے والے الکاریز نے جیت کے بعد کہا، "یہ میرے لیے سچے خواب کی تعبیر کی طرح ہے۔ اگر میں ہار جاتا تو بھی مجھے اپنے آپ پر فخر ہوتا۔

الکاریز نے گذشتہ سال یو ایس اوپن کے دوران اپنا پہلا گرینڈ سلیم ٹائٹل جیتا تھا۔ ومبلڈن میں جوکووچ کو شکست دینے کے بعد وہ زمین پر لیٹ گئے اور خوشی سے گیند کو تماشائیوں کی طرف پھینک دیا۔

پرنس اور پرنسس آف ویلز کے علاوہ اداکار بریڈ پٹ اور دو بار کے فاتح اینڈی مرے بھی نے بھی یہ میچ دیکھا۔ تمام تماشائی آل انگلینڈ کلب کے نئے چیمپئن کے اعزاز میں کھڑے ہو گئے۔

اور پھر، روایت کی پیروی کرتے ہوئے، الکریز میدان سے اپنے باکس تک سیڑھیاں چڑھ کر بھاگے اور اپنے کوچ، جوآن کارلوس فیریرو، خاندان اور دوستوں کو گلے لگا لیا۔

الکریز اوپن ایرا میں ومبلڈن ٹائٹل جیتنے والے تیسرے کم عمر ترین کھلاڑی بن گئے ہیں۔ 1985ء میں 17 سالہ بورس بیکر اور 1976ء میں بیس سالہ بیون باؤ نے یہ اعزاز حاصل کیا تھا۔

اس شکست کے بعد 23 مرتبہ گرینڈ سلیم ٹائٹل جیتنے والے چیمپیئن کھلاڑی نوواک جوکووچ نے کہا کہ آپ کبھی بھی اس طرح کا میچ نہیں ہارنا چاہتے۔ وہ بیان دیتے ہوئے جذباتی ہوگئے اور ان کی آنکھوں میں آنسو آگئے۔

404 - Page not found

The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.

Go To Homepage