وزن کم کرنیوالے انجیکشن پیٹ کے مسائل میں اضافہ کرتے ہیں: تحقیق
Image
کولمبیا:(ویب ڈیسک) ماہرین نے ایک نئی تحقیق میں بتایا ہے کہ وزن کم کرنے کیلئے استعمال کرنے والے انجیکشن انسانی صحت کیلئے مضر ہیں، یہ انجیکشن پیٹ کے شدید مسائل کے خطرات میں اضافہ کر سکتا ہے۔ تحقیق میں ان انجیکشن کے سبب ذیابیطس سے غیر متاثرہ افراد پینکریاٹائٹس، باول کی مزاحمت اور معدے کے مفلوج ہونے کے امکان میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ امریکی محققین نے مزید کہا ہے کہ اگرچہ یہ معاملہ نایاب ہے لیکن دنیا بھرمیں اس دوا کی بڑھتی مقبولیت کے پیش نظر لاکھوں لوگ کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔ کینیڈا کی یونیورسٹی آف برٹش کولمبیا کی ایک ٹیم نے 2 کروڑ امریکیوں کے صحت کے انشورنش کلیم کا جائزہ لیا تو اس سے پتہ چلا کہ اس انہوں نے 2006 سے 2020 کے درمیان ان نسخوں کو دیکھا جن میں سمیگلیوٹائڈ اور لِیراگلوٹائڈ لکھے گئے تھے۔ اس محققین نے جائزے میں مٹاپے کا شکار افراد کو شامل کیا ہے اور وہ افراد جو ذیابیطس میں مبتلا تھے یا جو انسداد ذیابیطس ادویات کا استعمال کر رہے تھے، بطور جی ایل پی 1 ایگنسٹس کے طور پر یہ ادویات انسولین کی پیداوار میں اضافے میں مدد دیتی ہیں اور اصل میں یہ ذیا بیطس کے لیے بنائی گئی تھیں۔ ماہرین کی ٹیم کا کہنا تھا کہ ماضی کی تحقیق میں ذیا بیطس کے مریضوں میں پیٹ کے مسائل کے متعلق واضح کیا گیا تھا لیکن یہ پہلی بڑی تحقیق ہے جو ذیا بیطس سے غیر متاثرہ افراد میں اس مسئلے کا جائزہ لینے کے لیے کی گئی ہے۔ خیال رہے کہ وزن کم کرنے والے کے خواہش مند افراد صبح 7 بجے سے صبح 9 بجے کے درمیان ورزش کریں تو ان کا وزن کنٹرول ہوسکتا ہے ۔ ہانگ کانگ میں کی جانے والی تحقیق میں ریسرچرز نے 5 ہزار 285 افراد کو صبح، دوپہر اور شام میں ورزش کے گروپس میں تقسیم کیا گیا۔ صبح کے گروپ میں 10 سے 13 برس کی عمر کے 642 افراد تھے۔ یہ گروپ دیگر دو گروپس سے عمر میں لحاظ میں کم عمر تھا۔ ریسرچ سے سامنے آنے والے نتائج کے مطابق وہ افراد جو صبح کے وقت نارمل اور سخت نوعیت کی ورزش میں مصروف رہے ان کا باڈی ماس انڈیکس اور کمر کا سائزیگر گروپس کے ممبران کی نسبت کم تھی۔ دی ہانگ کانگ یونیورسٹی کے ہیلتھ سائنسز ڈپارٹمنٹ کےمطابق یہ تحقیق روزمرہ کی جسمانی ورزش کا معائنہ کرنے اور اس کے صحت پر اثرات کا جائزہ لینے کا ایک نیا طریقہ فراہم کرتی ہے۔ ریسرچ کے دوران صبح کے وقت ورزش کرنے والے افراد نے دن کے بعد کے حصے میں ورزش کرنے والوں کے مقابلے میں صحت مند غذا اور کم حراروں کی کھپت کے حوالے سے بھی بتایا۔ ریسرچ کے دوران ماہرین کے علم میں یہ بات بھی آئی کہ اس سب کے باوجود ان افراد کے نچلے جسم کا ماس انڈیکس اور کمر کی پیمائش برقرار تھی۔

404 - Page not found

The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.

Go To Homepage