اسرائیل حماس جنگ: انتہائی مہلک ہتھیار وائٹ فاسفورس کیا ہے؟
Image

غزہ: (سنو نیوز) غزہ پر اسرائیل کی بمباری جاری ہے۔ اسرائیلی فوج کے مطابق اس نے پانچ دنوں میں غزہ پر تقریباً 6000 بم گرائے ہیں۔ اس بمباری کی وجہ سے انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ اور لبنان میں اپنی فوجی کارروائیوں میں سفید فاسفورس کا استعمال کر رہا ہے۔ ایسے ہتھیاروں کے استعمال سے لوگوں کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔

ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ دنیا کے گنجان آباد علاقوں میں سے ایک غزہ میں سفید فاسفورس کا استعمال عام شہریوں کے لیے خطرہ بڑھاتا ہے اور بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی کرتا ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق جب اسرائیلی فوج سے ان الزامات کے بارے میں پوچھا گیا تو اس کا کہنا تھا کہ فی الحال اسے غزہ میں سفید فاسفورس ہتھیاروں کے استعمال کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔ اسرائیلی فوج نے لبنان میں ایسے ہتھیاروں کے استعمال پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

ہیومن رائٹس واچ

ہیومن رائٹس واچ نے کہا کہ اس نے 10 اکتوبر کو لبنان اور 11 اکتوبر کو غزہ میں لی گئی ویڈیوز کی تصدیق کی ہے جس میں غزہ سٹی کی بندرگاہ اور اسرائیل- لبنان کی سرحد کے قریب دو دیہی علاقوں میں توپ خانے سے فائر کیے گئے سفید فاسفورس کے متعدد فضائی دھماکوں کو دیکھا گیا تھا۔

ہیومن رائٹس واچ کے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے ڈائریکٹر لاما فکیح کہتے ہیں، "جب بھی پرہجوم شہری علاقوں میں سفید فاسفورس کا استعمال کیا جاتا ہے، تو اس سے انسانی جانوں کو شدید نقصان کا خطرہ ہوتا ہے۔"

2013ء میں اسرائیلی فوج نے کہا تھا کہ وہ میدان جنگ میں اسموکس اسکرین بنانے کے لیے سفید فاسفورس گولہ بارود کا استعمال بند کر دے گی۔ اسرائیلی فوج نے تب کہا تھا کہ گولوں میں گیس کے استعمال سے اسموکس اسکرین اثر پیدا کیا جائے گا۔ اس وقت بھی انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسرائیل کی جانب سے غزہ تنازع کے دوران سفید فاسفورس کے استعمال کی مذمت کی تھی۔

آئیے سمجھتے ہیں کہ سفید فاسفورس کیا ہے اور اس کے استعمال کے بارے میں اتنے خدشات کیوں ہیں؟

سفید فاسفورس کیا ہے؟

سفید فاسفورس اپنی آتش گیر خصوصیات کے لیے جانا جاتا ہے۔ یہ ایک کیمیائی مادہ ہے جو آکسیجن کے رابطے میں آنے پر جل جاتا ہے۔ یہ آرٹلری گولوں، بموں اور راکٹوں میں استعمال ہوتا ہے۔

ایک بار جب سفید فاسفورس آکسیجن کے ساتھ رابطے میں آجاتا ہے تو، کیمیائی ردعمل 815 ڈگری سیلسیس تک شدید گرمی پیدا کرتا ہے۔ سفید فاسفورس جب آکسیجن کے رابطے میں آتا ہے تو جلتا ہے، ہلکا اور گاڑھا دھواں پیدا کرتا ہے جو فوجی کارروائیوں میں استعمال ہوتا ہے۔ لیکن جب سفید فاسفورس انسانوں کے ساتھ رابطے میں آتا ہے تو یہ خوفناک بن جاتا ہے۔ یہ تباہ کن آگ کا سبب بن سکتا ہے اور عمارتوں، بنیادی ڈھانچے کو تباہ کر سکتا ہے اور بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا سکتا ہے۔

سفید فاسفورس کیسے استعمال کیا جاتا ہے؟

سفید فاسفورس کا استعمال زیادہ تر زمینی فوجی کارروائیوں میں چھپانے کے لیے کیا جاتا ہے۔ سفید فاسفورس کا استعمال کرتے ہوئے، فوجیں سموک اسکرین بنا کر اپنی سرگرمیوں کو چھپانے کی کوشش کرتی ہیں۔

سفید فاسفورس انفراریڈ آپٹکس اور ہتھیاروں سے باخبر رہنے کے نظام میں بھی مداخلت کرتا ہے اور فوجی دستوں کو ٹینک شکن میزائل جیسے گائیڈڈ ہتھیاروں سے بچاتا ہے۔

سفید فاسفورس زمینی دھماکے کے مقابلے میں ہوائی دھماکے کے دوران ایک بڑے علاقے کا احاطہ کرتا ہے اور بڑی فوجی سرگرمیوں کو چھپانے میں مدد کرتا ہے۔ غزہ جیسے گنجان آباد علاقوں میں ہوا میں سفید فاسفورس کے پھٹنے سے وہاں رہنے والوں کے لیے خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

سفید فاسفورس کو آگ لگانے والے ہتھیار کے طور پر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ 2004ء میں عراق میں فلوجہ کی دوسری جنگ کے دوران چھپے ہوئے جنگجوؤں کو بے نقاب کرنے کے لیے سفید فاسفورس کا استعمال کیا گیا۔

سفید فاسفورس کتنا نقصان پہنچاتا ہے؟

سفید فاسفورس کے سامنے آنے پر انسانوں کو شدید جلنے کا سامنا کرنا پڑتا ہے، ایسا جلنا جو اکثر ہڈیوں تک پہنچ سکتا ہے۔ اس جلن کی وجہ سے لگنے والے زخم بھرنے میں وقت لگتا ہے اور انفیکشن کا شکار ہو جاتے ہیں۔

اگر سفید فاسفورس جلنے سے انسانی جسم کا صرف 10 فیصد حصہ زخمی ہو جائے تو یہ جان لیوا ہے۔ اس کے رابطے میں آنے پر انسانوں کو سانس لینے میں دشواری ہو سکتی ہے اور جسم کے کئی اعضاء کام کرنا بند کر سکتے ہیں۔

وہ لوگ جو سفید فاسفورس کی وجہ سے ہونے والی ابتدائی چوٹوں سے بچ جاتے ہیں وہ ساری زندگی درد کا شکار رہتے ہیں، ان کی نقل و حرکت متاثر ہوتی ہے اور ان کے جسم پر جو نشانات رہ جاتے ہیں ان کا ان کی نفسیاتی صحت پر منفی اثر پڑتا ہے۔

سفید فاسفورس کی وجہ سے لگنے والی آگ گھروں اور عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا سکتی ہے، فصلوں کو تباہ کر سکتی ہے اور مویشیوں کو ہلاک کر سکتی ہے۔

سفید فاسفورس سے متعلق قانونی اور اخلاقی خدشات

مسلح تنازعات میں سفید فاسفورس کا استعمال کئی بین الاقوامی قانونی فریم ورک کے تابع ہے۔ سفید فاسفورس کو روایتی ہتھیاروں کے کنونشن (CCW) کے پروٹوکول III کے تحت شہری آبادیوں یا شہری علاقوں کے خلاف آگ لگانے والے ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے سے منع کیا گیا ہے۔ پروٹوکول کے تحت، اسے بین الاقوامی انسانی قانون کے اصولوں کے مطابق صرف سگنلنگ، اسکریننگ اور مارکنگ کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔

مسلح تنازعات میں سفید فاسفورس کے استعمال نے اہم بحث کو جنم دیا ہے، کچھ لوگوں نے شہریوں اور ماحول کو پہنچنے والے نقصان کو کم کرنے کے لیے سخت ضابطوں اور زیادہ نگرانی کا مطالبہ کیا ہے۔

اکثر اس بات پر بحث کی جاتی ہے کہ مسلح افواج کے لیے شہریوں اور ماحول دونوں پر مسلح تصادم کے مضر اثرات کو کم کرنے کے لیے سفید فاسفورس ہتھیاروں کا استعمال کرتے وقت احتیاط برتنا اور بین الاقوامی انسانی قانون اور کنونشنز کی تعمیل کرنا کتنا ضروری ہے۔

بشکریہ: بی بی سی/ روئٹرز

404 - Page not found

The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.

Go To Homepage