ہیکنگ سے بچنے کیلئے طاقتور پاسورڈ کیسے بنایا جائے؟
Image
لاہور:(ویب ڈیسک) آج کل انٹر نیٹ کی دنیا میں اگر کسی پلیٹ فارم پر اکائونٹ بنایا جائے تو اس پلیٹ فارم کیجانب سے صارفین کو ہدایت دی جاتی ہے کہ ہیکنگ سے بچنے کیلئے طاقتور پاسورڈ بنایا جائے۔ عام طور پر صارفین ایسے پاسورڈ بناتے ہیں جن میں اکثر کوئی ہندسہ، کوئی نشان یا بڑا حرف استعمال کیا جاتا ہے یا پھر صارفین اپنے نام کے آخری اور پہلے حروف سے بھی پاسورڈ بنا لیتے ہیں لیکن اسکے باوجود ہیکرز اس کو توڑنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں۔ سائبر سکیورٹی کمپنی کیسپر سکائی کے ماہرسٹین کیمنسکی نے ایک بلاگ پوسٹ میں ایسا طریقہ متعارف کرایا ہے جس سے ہیکرز کو کسی بھی پاس ورڈ کو توڑنے کیلئے کم ازکم 3700 بار کوشش کرنا ہوگی۔ ماہرسٹین کیمنسکی کا کہنا ہے کہ اگر صارفین کسی بھی ویب سائٹ پر لاگن کرنے کیلئے اپنے پاسورڈ میں ایموجیز کا استعمال کریں تو یہ طریقہ کار ہیکر کو آپکے اکائونٹ کو ہیک کرنے میں مشکل پیش کرے گا ۔ ماہرین کے مطابق یونی کوڈ میں 3600 سے زائد ایموجی موجود ہیں اور پانچ ایموجیز کا استعمال 9 حروف کے عام پاسورڈ کے برابر ہوتا ہے یا سات ایموجیز کا استعمال 14 حروف کے طاقتور پاسورڈ کے برابر ہوتا ہے۔ یہ بھی پڑھیں: ویڈیوز کیسے لیک ہوتی ہیں؟ اس سے کیسے بچا جا سکتا ہے؟ سٹین کیمنسکی نے مزید کہا کہ پاسورڈ توڑنے کے لیے متعدد ہیکنگ آلات اور ڈکشنریز موجود ہیں جن میں الفاظ، ہندسوں اور عام متبادل کریکٹر شامل ہیں۔ ایسے پاسورڈ تقریباً ناقابلِ تسخیر ہوتے ہیں اور ان کو باقی پاسورڈز کی نسبت یاد رکھنا آسان ہوتا ہے۔ جب حملہ آور لیک ہونے والے پاسورڈ کا ڈیٹا بیس دیکھے گا تو آپ کا اکاؤنٹ مشکل پاسورڈ کی وجہ سے محفوظ رہے گا۔ لہٰذا ایموٹیکون کے ساتھ فقرے کے بنائے جانے کو بطور پاسورڈ استعمال کرنا ایک بہترین طریقہ ہے۔

404 - Page not found

The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.

Go To Homepage