غزہ:(سنو نیوز) غزہ میں صیہونی فوج کے حملے جاری ہیں، اسرائیلی فوج نے جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر پھر حملہ کیا ہے، جنوبی غزہ میں بمباری ،خان یونس میں رہائشی عمارتوں پر حملے ہسپتالوں کا گھیراو کر لیا۔
شہدا کی مجموعی تعداد 11 ہزار 180 سے تجاوز کر گئی جبکہ 28 ہزار سے زائد زخمی ہیں، شہدا میں تین ہزار سے زائد خواتین چار ہزار چھ سو نو بچے بھی شامل ہیں۔
سات اکتوبر سے اڑتیس صحافیوں سمیت سینتالیس میڈیا ورکرز اسرائیلی حملوں میں جان کی بازی ہار گئے ہیں،مکار صیہونی فوج نے نہتے فلسطینیوں کو شمالی غزہ سے جنوبی غزہ منتقل کیا اور پھر وہاں بھی بمباری شروع کردی۔
اسرائیلی فوج کے دعووں کے باوجود ہسپتال سے نکلنے والوں کو محفوظ راستہ نہیں دیاجارہا،غزہ کے ڈاکٹربے بس ہوگئے ہیں،وسائل کی کمی کے باعث ہسپتال مردہ خانے بننے لگے ہیں۔
الشفا اور القدس ہسپتال کے بعد ایندھن ختم ہونے سے کمال عدوان ہسپتال نے بھی کام بند کردیاہے، تدفین میں تاخیر کے باعث ہسپتال میں رکھی سوسے زائد لاشیں خراب ہونے لگیں ہیں۔ صیہونی فوج کے ہسپتالوں پر حملوں اور گھیراو کے بعد حماس نے یرغمالیوں کیلئے جاری مذاکرات معطل کردیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: لندن میں فلسطینیوں کی حمایت میں بڑی ریلی
ادھر لبنان سرحد پر حزب اللہ ااور اسرائیلی فوج میں جھڑپیں جاری ہیں،حزب اللہ کے میزائل حملے میں متعدد اسرائیلی فوجی جہنم واصل،درجنوں زخمی ہوگئے ہیں۔
اسرائیل نے جنوبی لبنان میں بمباری کی،دوسری طرف امریکی فوج نے شا م میں ایران اور حامی گروپوں کی تنصیبات پر حملے کیے،حملے عراق اور شام میں امریکی فوجی اڈوں پر حملوں کے جواب میں کیے گئے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر برائے انسانی امورکی رپورٹ کے مطابق ساڑھے دس لاکھ سے زائد افراد 7اکتوبر سے اب تک بے گھر ہوچکے ہیں ، غزہ میں سوا دو لاکھ مکانات متاثر ہوئے ہیں،41 ہزار سے زائد مکانات مکمل تباہ ہوئے۔
دوسری جانب گذشتہ روز فلسطینی ہلال احمر نے اعلان کیا تھا کہ شمالی غزہ کی پٹی میں القدس ہسپتال اب کام نہیں کر رہا ہے کیونکہ اس کے ایندھن کے ذخائر ختم ہو چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب میں اسلامی ممالک کی تاریخی کانفرنس بے نتیجہ ختم
فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی نے ایک بیان میں کہا کہ طبی ٹیمیں اب بھی بغیر بجلی کے مشکل انسانی حالات ، طبی سامان، خوراک اور پانی کی کمی کے درمیان مریضوں کا علاج کرنے کی کوشش کر رہی ہیں ۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حملوں کی شدت میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے ایمبولینسوں کو متاثرہ علاقوں میں بھیجنے سے روکا جا رہا ہے اور اس کے نتیجے میں “کئی لاوارث لاشیں پیچھے رہ گئی ہیں۔
القدس ہسپتال میں مبینہ سرگرمی کے بارے میں اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ وہ جاری فوجی کارروائیوں سے متعلق مخصوص انکوائریوں کا جواب دینے یا تصدیق کرنے سے قاصر ہے لیکن انہوں نے ہسپتالوں پر حملوں کے الزامات کی تردید کی ہے۔
گذشتہ روز اسرائیلی فوج کے ترجمان نے اعلان کیا تھا کہ الشفاء ہسپتال سے غزہ کی پٹی کے جنوب میں مرکزی سڑک تک انخلاء کی راہداری کھول دی گئی ہے۔ اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان نے قبل ازیں بتایا تھا کہ اسرائیلی فورسز الشفاء ہسپتال کے کارکنوں کے ساتھ رابطے میں ہیں اور انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اسرائیلی فورسز ہسپتال پر فائرنگ نہیں کر رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں واضح کرنا چاہوں گی کہ آئی ڈی ایف الشفاء ہسپتال کو نشانہ نہیں بنا رہا ہے ہم ہسپتال کے قریب حماس کی طرف سے فائر نگ کا جواب دے رہے ہیں جو میرے خیال میں صرف ہسپتالوں اور دیگر شہری علاقوں کے لیے حماس کی نفرت کی علامت ہے۔
ہم الشفا ہسپتال کے کارکنوں کے ساتھ رابطے میں ہیں اور ہسپتال کو خالی کرانے میں مدد کریں گے، جیسا کہ ہم ناصر اور رانتیسی ہسپتالوں کے ساتھ پہلے ہی کر چکے ہیں۔
404 - Page not found
The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.
Go To Homepage