
لاہور: (سنو ڈیجیٹل)سوشل میڈیا تمام لوگ استعمال کرتے ہیں، جہاں بہت سارے لوگوں کے لیے سوشل میڈیا نے ہر کام بہت آسان کردیا ہے، وہیں بہت سارے لوگوں کے لیے یہ وبال جان بھی بن گیا ہے۔
کوئی بلیک میلنگ سے پریشان ہے تو کوئی ہیکنگ سے پریشان ہے ۔ تو آج سنو گائیڈ ٹو لائف میں ہم آپ کو بتائیں گے کہ یہ ہیکنگ ہوتی کیسے ہے اور آپ اس طرح کے مسائل سے کیسے بچ سکتے ہیں؟
سب سے پہلے آپ یہ بات ذہن نشین کرلیں کہ جہاں انٹرنیٹ ریلیٹڈ کرائم ہورہا ہوگا، وہاں آپ نے عام پولیس کے پاس نہیں جانا بلکہ یہ جرم سائبر کرائم میں آئے گا تو آپ نے وہاں پر اپنی رپورٹ درج کروانی ہے۔
پریوینشن آف الیکٹرونک ایکٹ ڈائونلوڈ کرلیں اوراس سے ریلیٹد بیسک نالج ہم سب کو ہونا چاہیے۔ آئیے جانتے ہیں کہ سائبر پالیسی کے مطابق جرم کیا ہیں۔
کسی کی نازیبا ویڈیو لگانا جرم ہے۔
کسی کی اجازت کے بغیر اسکا ڈیٹا لیک کرنا۔
کسی کی چیٹ اس کی اجازت کے بغیرمختلف گرومس مین بھیجنا۔
(اس میں بابراعظم کی لیک ہونےوالی حالیہ چیٹ ایک مثال ہے، جس کو براہ راست ٹی وی پرنشر کردیاگیا تھا۔)
پھراس کے بعد،،،
کسی کا نام استعمال کر کہ آئی ڈی بنانا۔
آئی ڈی بنا کر تصاویر کسی اور کی لگا دینا، بھی شامل ہیں۔
اس نوعیت کے جتنے بھی جرائم ہیں وہ سائبر کرائم میں ہی آئیں گے۔ ہم میں سے بہت سے لوگ اویئرنیس نہ ہونے کی وجہ سے ایسے کرمنلز سے بلیک میل ہو جاتے ہیں کہ ہمیں یہ ہی نہیں پتہ کہ ہم نے کس قانون کے تحت ان کے خلاف کاروائی کروانی ہے۔
تو یہاں پر آپ کو بتاتے چلیں کہ اگر آپ کسی بھی سوشل میڈیا پر اپنی کوئی پوسٹ دیکھتے ہیں تو آپ نے اسکا یو آر ایل فوران سیو کرنا ہے۔
اور اگر واٹس ایپ گروپ میں کوئی اپنی تصاویر یا ویڈیوز ایسی دیکھتے ہیں تو اسکا سکرین شوٹ لیں گے۔ سکرین شوٹ ایسے لینا ہے کہ اس گروپ کے ایڈمن کا نمبر بھی اس میں نظر آنا چاہیے۔
پھر آپ ایک ایپلیکیشن لکھیں گے اور ان سب سکرین شاٹس کے پرنٹس اس ایپلی کیشن کے ساتھ لگائیں گے اور آپ اس ایپلی کیشن میں سب کچھ مینشن کریں گے جو بھی سارا معا ملہ آپ کے ساتھ پیش آیا ہے۔
اور یہ ایپلی کیشن آپ نے اینویسٹیگیٹیو ایجنسی میں آپ نے فائل کرنی ہے۔ اسی طرح اگر آپ کے ساتھ کوئی فائینینشل فراڈ ہوتا ہے تو جس نمبر سے آپ کو کوئی کوڈ یا میسج آیا ہوتا ہے تو آپ اسے ڈیلیٹ نہیں کریں گے۔
اور اگر آپ کے پیسے آپ کے بینک سے نکل کر کسی دوسرے اکاونٹ ،یں گئے ہیں تو آپ اپنی بینک سٹیٹمنٹ بھی نکلوائیں گے۔ اس کے بعد سائبر کرائم پالیسی کے سیکشن 21 جو کہ پبلک ایگزہیبٹ ڈسپلے او ر ٹرانسمیشن کو ڈیل کرتا ہے مطلب اگر آپ کسی کا ڈیٹا بغیر اس کی اجازت کے وائرل کریں گے تو اس پر سیکشن 21 آئے گا جو آفینس اگینسٹ موڈیسٹی آف نیچرل پرسن ہے جس کی سزا 5 سال ہے۔
اور اگر آپ کی کسی بھی قسم کی آڈیو یا ویڈیو لیک کی جاتی ہے تو سیکشن 17 اور 18 کے مطابق آپ کو پانچ ہزا ر سے لے کر پانچ کروڑ تک جرمانہ کیا جائے گا۔
یہاں پر آپ کو ایک ایسی بات کیوں نا بتا دی جائے جو پوری زندگی آپ کی مدد کرے۔ ابھی پریوینشن آف الیکٹرونک ایکٹ اپنے موبائلز میں ڈائون لوڈ کرلیں اوراس سے ریلیٹد بیسک نالج ہم سب کو ہونا چاہیے کہ ہمارے ساتھ کسی بھی قسم کا انٹرنیٹ ریلیٹڈ کرائم ہو تو ہمیں کس سیکشن کے مطابق کارروائی کروانی ہے۔
404 - Page not found
The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.
Go To Homepage