انیسویں ایشین گیمز: پاکستان کا سفر اختتام پذیر
Image
لاہور:(سنو نیوز) چین میں ہونے والے انیسویں ایشین گیمز میں پاکستان کا سفر اختتام پذیر ہو گیا، ایک سو نوے پاکستانی ایتھلیٹ صرف تین میڈل ہی جیت سکے۔ پاکستان کے کھلاڑیوں نے سکواش میں سلور، شوٹنگ اور کبڈی میں کانسی کے تمغے جیتے ، پاکستان مسلسل دوسری مرتبہ ایشین گیمز میں کوئی گولڈ میڈل نہیں جیت سکا۔ پہلے گیم میں پاکستان کے ناصر اقبال نے بھارتی کھلاڑی مہیش کو یکطرفہ معرکے میں بھی 3-0 سے شکست دی جبکہ دوسرے گیم میں بھارت کے سوروو گھوشل نے پاکستان کے محمد عاصم کو 3-0 سے ہرا دیا۔ مینز سنگلز ٹیم ایونٹ کا تیسرا گیم دلچسپ اور سسنی خیز رہا، بھارت کے ابھے سنگھ نے بیسٹ آف فائیو سیٹ کے مقابلے میں 3-2 سے کامیابی حاصل کی، انکی فتح کا سکور 11-7، 8-11، 9-11، 11-9 اور 12-10 رہا۔ دوسری جانب بھارت کے ہاتھوں ایشین گیمز میں پاکستان کو ٹینس کے مکسڈ ڈبل میں بھی بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ انڈین ٹیم نے پاکستانی ٹیم کو اسٹریٹ سیٹس میں شکست دی۔ 43 سالہ پاکستانی ٹینس پلیئر عقیل خان بھارتی خاتون کھلاڑی انکیتا کی سروس بھی نہ کھیل پائے۔ سابق ٹینس کھلاڑی رشید ملک کا سنو نیوز سے گفتگو کرتے کہنا تھا کہ نوجوان کھلاڑی پاکستان چھوڑ کر جا رہے ہیں، ایسوسی ایشن میں کوئی سلیکشن کمیٹی ہی نہیں، اچھے نوجوان کھلاڑی موجود ہیں لیکن ان کو چانس ہی نہیں ملتا۔ ٹینس فیڈریشن نے نوجوان کھلاڑیوں کی گیم میں 43 سالہ کھلاڑی کو کیوں بھیجا؟ کیا پاکستان میں ایک بھی نوجوان ٹینس کھلاڑی موجود نہیں؟ بین الاقوامی سطح پرٹینس کھلاڑی اوسطاً 33 سال کی عمر میں ریٹائر ہو جاتے ہیں۔ راجر فیڈررجیسے سپر اسٹار بھی 41 سال کی عمر میں ریٹائر ہو گئے تھے، عقیل خان 43 سال کی عمر میں بھی ریٹائر نہیں ہو رہے ہیں، دنیا کے اس وقت ٹاپ ٹین کھلاڑیوں میں صرف نوواک جوکو وچ تیس سال سے اوپر ہیں۔

404 - Page not found

The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.

Go To Homepage