ہالی وڈ اداکار سلویسٹر اسٹیلون کے خلاف ان کی اہلیہ کی علیحدگی کی درخواست خارج
10/8/2022 12:56
امریکا کی عدالت نے سلویسٹر اسٹیلون کیخلاف انکی اہلیہ کیجانب سے دائر کی گئی علیحدگی کی درخواست خارج کر دی ۔
عالمی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق دو ہفتے قبل سلویسٹر اسٹیلون اور انکی اہلیہ کے درمیان صلح ہونے کے بعد دونوں کی ایکساتھ تصاویر دیکھنے کے بعد جج نے سلویسٹر اسٹیلون کی اہلیہ جینیفر فلاون کی علیحدگی کی درخواست خارج کر دی ہے۔
سلویسٹر اسٹیلون کی وکیل کا کہنا تھا کہ سلویسٹر اسٹیلون اور انکی بیوی کے درمیان پیدا ہونے والے اختلافات دور ہو گئے ہیں اور دو ہفتے قبل جوڑے نے صلح کر لی ہے جس حوالے سے عدالت کو آگاہ کیا گیا ہے۔ عدالت نے جینیفر فلاون کیجانب سے علیحدگی کیلئے دائر کی گئی درخواست خارج کر دی ہے۔ واضح رہے کہ رواں سال اگست کے مہینے میں جینیفر فلاون نے شادی کے 25 سال بعد اپنے شوہر سلویسٹر اسٹیلون سے علیحدگی کیلئے عدالت سے رجوع کیا تھا۔
سلویسٹر اسٹیلون کی وکیل کا کہنا تھا کہ سلویسٹر اسٹیلون اور انکی بیوی کے درمیان پیدا ہونے والے اختلافات دور ہو گئے ہیں اور دو ہفتے قبل جوڑے نے صلح کر لی ہے جس حوالے سے عدالت کو آگاہ کیا گیا ہے۔ عدالت نے جینیفر فلاون کیجانب سے علیحدگی کیلئے دائر کی گئی درخواست خارج کر دی ہے۔ واضح رہے کہ رواں سال اگست کے مہینے میں جینیفر فلاون نے شادی کے 25 سال بعد اپنے شوہر سلویسٹر اسٹیلون سے علیحدگی کیلئے عدالت سے رجوع کیا تھا۔
10 اگست کو فلاون نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں اپنی تین بیٹیوں کے ساتھ ایک تصویر شیئر کی جس پر لکھا کہ شاید اسٹیلون کے ساتھ معاملات ختم ہونے جا رہے ہیں۔ انہوں نے اپنی بیٹیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا کہ یہ لڑکیاں میری ترجیح ہیں، اس کے علاوہ کوئی چیز اہمیت نہیں رکھتی، ہم چار ہمیشہ ساتھ رہیں گی۔
جینیفر فلاون نے فلوریڈا میں پام بیچ کاؤنٹی کی عدالت سے رجوع کیا تھا جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا تھا کہ انکے شوہر اسٹیلون ازدواجی اثاثے چھپا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انکے درمیان شادی کا تعلق اب ختم ہو چکا ہے اور بات ناقابل واپسی حد تک جا پہنچی ہے۔
واضح رہے کہ سلویسٹر اسٹیلون نے اپنے بازو پر بنے اپنی اہلیہ کے ٹیٹو کے اوپر کتے کا ٹیٹو بنوایا تھا، معاملے پر انکی اہلیہ نے 25 سالہ رفاقت کے بعد علیحدگی کیلئے عدالت سے رجوع کیا تھا۔
404 - Page not found
The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.
Go To Homepage