بنگلہ دیش: عام انتخابات میں شیخ حسینہ واجد پانچویں بار کامیاب
Image
ڈحاکہ:(سنو نیوز) بنگلہ دیش میں 12 ویں عام انتخابات میں غیر سرکاری نتائج کے مطابق حکمران جماعت عوامی لیگ جیت گئی ہے، حسینہ واجد پانچویں بار ملک کی وزیراعظم بن گئیں۔ ان کی پارٹی نے اسمبلی کی نصف نشستیں حاصل کرلی ہیں، فتح میں اہم کردار اپوزیشن جماعتوں بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی اور جماعت اسلامی کے بائیکاٹ نے ادا کیا۔ ووٹنگ کا ٹرن آؤٹ صرف 40 فیصد تک رہا تھا، حسینہ واجد نے پارٹی کارکنان کو نتائج کے باضابطہ اعلان تک فتح کا جشن منانے سے روک دیا ہے، وہ بھارت کو قریبی دوست اور اپوزیشن جماعتوں کو دہشتگرد قرار دے چکی ہیں۔ خیال رہے کہ گذشتہ روز بنگلادیش میں عام انتخابات کیلئے پولنگ ہوئی تھی، سیکرٹری الیکشن کمیشن کے مطابق پولنگ کا وقت ختم ہونے سے ایک گھنٹہ قبل تک صرف ستائیس عشاریہ ایک پانچ بنگلا دیشیوں نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ اپوزیشن جماعتوں کے کارکنان گرفتار، دن بھر حکومت پر تنقید کرنے والی ویب سائٹس بھی بند رہیں، شیخ حسینہ واجد نے اپوزیشن کی مرکزی جماعت بنگلادیش نیشنل پارٹی کو دہشتگرد تنظیم قرار دے دیا۔ دوسری جانب بنگلہ دیش میں عام انتخابات کے لیے پولنگ ہوئی تاہم اپوزیشن جماعتوں نے عام انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے دو روزہ ملک گیر ہڑتال کی کال دے رکھی ہے۔ برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق پولنگ شروع ہونے کے فوراً بعد وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔ اپنی بیٹی اور اہل خانہ کے دیگر افراد کے ہمراہ شیخ حسینہ واجد نے دارالحکومت ڈھاکہ کے سٹی کالج میں مقامی وقت کے مطابق صبح آٹھ بجے پولنگ شروع ہونے کے چند منٹ بعد ووٹ ڈالا۔ حسینہ واجد نے ووٹ ڈالنے کے بعد کہا کہ بنگلہ دیش ایک خود مختار ملک ہے اور عوام میری طاقت ہیں، امید ہے میری پارٹی عوام کا مینڈیٹ حاصل کرے گی جس سے میں پانچویں بار اقتدار میں آؤں گی انہوں نے کہا کہ کسی پر الیکشن کی شفافیت ثابت کرنے کی ضرورت نہیں ہے، مجھے بنگلہ دیش کے لوگوں کو جواب دینا ہے۔ واضح رہے کہ بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی گذشتہ ایک برس سے شیخ حسینہ واجد کو اقتدار چھوڑنے اور غیر جانبدار حکومت کی جانب سے انتخابات کا انعقاد کروانے کے لیے احتجاج کر رہی ہے، 120 ملین ووٹرز 300 براہ راست منتخب پارلیمانی نشستوں کے لیے تقریباً دو ہزار امیدواروں میں سے انتخاب کریں گے جن میں 436 آزاد امیدوار ہیں۔