شکر قندی کے حیرت انگیز فوائد
Image
لاہور:(ویب ڈیسک) شکر قندی قدرت کا ایک بہترین تحفہ ہے جس کا استعمال لوگ سردیوں میں زیادہ کرتے ہیں، کم قیمت اور صحت کے لیے مفید ہونے کی وجہ سے شکر قندی اس موسم میں بہت زیادہ استعمال کی جاتی ہے۔ شکرقندی غذائیت سے بھرپور غذا ہے، شکرقندی میں وٹامن اے، وٹامن سی اور مینگنیز کی اچھی مقدارپائی جاتی ہے،شکر قندی میں کینسرسمیت مختلف بیماریوں مخالف خصوصیات پائی جاتی ہیں اور وہ مدافعتی فنکشن اور دیگر صحت کے فوائد کو فروغ دیتی ہیں۔ شکر قندی میں چھپا ہے ان گنت بیماریوں کا علاج - Life & Style - AAJ شکرقندیاں نشاستہ دار جڑ والی سبزی ہوتی ہیں جو دنیا بھر میں شوق سے اُگائی جاتی ہے، یہ مختلف سائز اور رنگوں میں ہوتی ہیں جیسے کہ نارنجی، سفید اور جامنی رنگ، شکر قندی دنیا بھرمیں اُگنے والی سوغات کا ایک حصہ ہے، آلو جیسی شکل اور اس جیسی غذایت رکھنے والی شکر قندی پاکستان میں بہت عام پائی جاتی ہے۔ شکر قندی میں وٹامنز، معدنیات، اینٹی آکسیڈینٹ اور فائبر بھی بھرپور ہوتی ہے، شکرقندیوں کے 6 حیرت انگیز صحت کے فوائد سرج ذیل ہیں۔ شکرقندی وٹامنز اور معدنیات کا ذخیرہ ہوتی ہے، ایک کپ یا 200 گرام بیک کی ہوئی شکرقندی چھلکے سمیت غذائی اجزا فراہم کرتی ہے۔ شکرقندی آنتوں کی صحت کیلئے کارآمد ہوتی ہے، شکرقندی میں موجود فائبر اور اینٹی آکسیڈنٹس آنتوں کی صحت کے لیے فائدہ مند ہیں۔ اس موسم میں شکر قندی کھانے کے فوائد جانتے ہیں؟ شکر قندی میں کینسر سے لڑنے والی ممکنہ خصوصیات پائی جاتی ہیں، شکرقندی مختلف اینٹی آکسیڈنٹس پیش کرتی ہیں جو بعض قسم کے کینسر سے بچانے میں مدد کرسکتے ہیں۔ شکر قندی صحت مند بینائی کیلئے بھی مفید ہے، شکرقندی میں بیٹا کیروٹین کا ناقابل یقین حد تک ذخیرہ ہوتا ہے، بیٹا کیروٹین جسم میں وٹامن اے میں تبدیل ہوتا ہے اور آنکھوں کے اندر روشنی کا پتہ لگانے والے رسیپٹرز بنانے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ شکرقندی دماغی افعال کیلئے بھی مفیدہوتی ہے، جامنی شکرقندی کا استعمال دماغی افعال کو بہتر بناتا ہے۔ شکر قندی: ذائقے سے تو آپ واقف ہیں،‌ فوائد بھی جان لیجیے - مدافعتی نظام کیلئے بھی شکر قندی بہت موزوں ہے،نارنجی رنگ کی شکرقندی بیٹا کیروٹین کے کثیر قدرتی ذرائع میں سے ایک ہے جو کہ پودوں پر مبنی ایک مرکب ہے اور جسم میں وٹامن اے میں تبدیل ہوتا ہے، یہ صحت مند مدافعتی نظام کے لیے بھی اہم ہے۔ شکر قندی میں موجود انسولین نہ صرف مزاحمت کرتی ہے بلکہ جسم میں ہونے والی شوگر کی سطح کو کم کرتی ہے، گلایسمیک انڈیکس کا استعمال دیگر نشاستہ دار غذائوں کے برعکس دوران خون میں شوگر کو قدرے سست انداز میں پہنچاتی ہے۔

404 - Page not found

The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.

Go To Homepage