آپ کو بجلی مہنگی کیوں پڑتی ہے اور بچت کیسے کرسکتے ہیں؟
Image

لاہور: (سنو ڈیجیٹل) گرمیوں میں آنے والے بجلی کے بل عوام کی چیخیں نکلوا دیتے ہیں۔ ہر کوئی اس کی دہائی دیتا اور حکمرانوں کو کوستا نظر آتا ہے۔ لیکن شاید ہی کسی کو پتہ ہو کے اس چیک کیسے کرتے ہیں؟ اس میں کون کون سے ٹیکس ایڈ ہوتے ہیں۔ سب سے ضروری بات کہ ہم اس بل میں بچت کیسے کر سکتے ہیں؟

بل چیک کرنے کے لیے کچھ بنیادی چیزیں:

بل چیک کرنے کے لیے کچھ بنیادی چیزیں ہوتی ہیں جن کا علم ہونا بہت ضروری ہے جس کے لیے پہلے سمجھنا ہوگا کہ بل کن چیزوں سے مل کر بنتا ہے؟ آپ سب اپنے بجلی کے بل نکالیں اور دیکھیں آپ کون کون سے ٹیکس پہلے سے ہی بھر رہے ہیں ۔

سب سے پہلےآپ کوانکم ٹیکس بھرنا پڑتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ ہم سب جو بھی کام کرتے ہیں ، ہماری تنخواہوں سے انکم ٹیکس نہیں کاٹا جاتا ؟ اگر ماہانہ ہم پیشگی انکم ٹیکس بھرتے ہیں تو بجلی کے بل میں الگ سے کیوں اسے ایڈ کر دیا جاتا ہے؟

اس کے بعد ٹی وی فیس کا ٹیکس، اور فیول ایدجسٹمنٹ چارجز بھی ایڈ ہوتے ہیں۔ بات صرف یہاں ہی ختم نہیں ہوتی ہم جب میٹر لگواتے ہیں تو اس وقت ہم پیسے دیتے ہیں لیکن ہم ہر مہینے میٹر رینٹ بھرتے ہیں، اتنا ہمارا بل نہیں ہوتا جتنا ہم ٹیکس بھرتے ہیں۔

بل کن چیزوں سے مل کر بنتا ہے؟

•سب سے پہلے بجلی کے بل پر آپ کا نام ہوتا ہے یا جس کی پراپرٹی ہوتی ہے اس کا نام ہو تا ہے۔ مثال کے طور پراگر آپ کرایہ دار ہیں تو بل کے اوپر مالک مکان کا نام اور سی این آئی سی لکھاہوگا۔ اس کے بعد جو سب سے ضروری ہے وہ آپ کا ریفرنس نمبر ہے جو ہر بل پرموجود ہوتا اورکسی بھی مسئلے یا بجلی فراہمی کرنے والی کمپنی سے رابطے یا شکایت کی صورت میں کام آتا ہے۔

اس کے بعد آپ بل میں وہ پورشن دیکھیں گے جو بجلی آپ نے استعمال کی ہے اس کا اپنا ایک خاص ریٹ ہوتا ہے تو اس میں آپ یہ چیک کریں گے کہ کتنے یونٹس آپ نے استعمال کیے ہیں اور پر یونٹ قیمت کیا تھی۔

•اس کے بعد مختلف قسم کے ٹیکس ہوتے ہیں جس میں میٹر رینٹ ٹیکس ، ایف ای ڈی اور ایلیکٹریسٹی ٹیکس ہوتا ہے۔ ان سب سے مل کر ہمارا بجلی کا بل بنتا ہے ۔ ان سب میں وہ ٹیکس کو کسٹمرز پر سب سے زیادہ بھاری پڑتا ہے ، وہ فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز ہیں۔ جو ہر مہینے بدل اور بڑھ سکتے ہیں ۔

مثال کے طور پر اگر مئی کا بل آیا ہے تو اس میں مارچ کے بھی فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز ایڈ ہو سکتے ہیں۔ اس کا تعین نیپرا کرتا ہے کہ اس وقت جو فیول استعمال ہوا تھا وہ مہنگا تھا ، اگر مارچ میں فرنس آئل استعمال ہوا ہے تو وہ گیس سے مہنگا ہے تو مارچ کے فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز زیا دہ ہونگے۔

بل کی بچت کیسے کرسکتے ہیں؟

ویسے تو حکومت نے مختلف ٹیکسز لگا کر پاکستانیوں کی زندگی اجیرن بنائی ہوئی ہے لیکن ہم آ ج آپ کو کچھ ایسے طریقےسے بتائیں گے کہ جس سے آپ اپنے بجلی کے بل کو کم سے کم کیسے کرسکتے ہیں۔

سب سے پہلے تو آپ کوشش کریں کہ جو استعمال ہونے والے یونٹس ہیں ، کم سے کم لمٹ میں رہیں، مثلاً اگریونٹس 200 سے کم رہتی ہے تو بل کم آتا ہے۔ اس کے بعد آپ کو پیک آورز کا پتہ ہونا چاہیے ۔

آج کل پیک آورز 5 سے لے کر 11 بجے تک ہیں ۔ پہلے یہ 6 سے 10 تک ہوتے تھے، اب 2گھنٹے کا اس میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ پیک آور ز اور آف پیک آورز کی لاگت مختلف ہوتی ہے۔ پیک آورز میں استعمال ہونے والے یونٹس کی قیمت زیادہ ہوتی ہے۔

اس کی احتیاط یہ ہے کہ آپ پیک آورز میں استری ، موٹر ، اے سی اور ایسے ہوم اپلائنسز جن میں بجلی کا خرچ زیادہ آتا ہے کم سے کم استعمال کریں۔ سنگل فیز میٹر 10 مرلہ سے چھوٹے گھروں میں لگتا ہے اور تھری فیز 10 مرلے کے گھروں میں لگتا ہے ۔ تھری فیز إیٹر کا بل زیادہ آتا ہے۔ سنگل فیز والے بل کم آتا ہے ، تھری فیز والا بل کم ہوتا۔لیکن اگر آپ کا بجلی کا استعمال زیادہ ہے تو ایک سے زیادہ میٹرز بھی لگواسکتے ہیں۔ تو اس طرح آپ بجلی کے بڑھتے ہوئےبلوں میں بچت کرسکتے ہیں ۔

404 - Page not found

The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.

Go To Homepage