یہ اعلان ہفتے کے روز فن لینڈ کی وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے ایک سرکاری بیان میں کیا گیا، جس میں مستقبل کی سفارتی حکمتِ عملی سے متعلق اہم نکات سامنے لائے گئے ہیں۔
بیان کے مطابق فن لینڈ اپنی عالمی سفارتی موجودگی کا از سرِ نو جائزہ لے رہا ہے تاکہ محدود وسائل کو اُن ممالک میں مؤثر طور پر استعمال کیا جا سکے، جہاں سیاسی، معاشی اور اسٹریٹجک مفادات زیادہ اہمیت رکھتے ہیں۔
اسی پالیسی کے تحت نہ صرف اسلام آباد بلکہ کابل (افغانستان) اور ینگون (میانمار) میں موجود سفارت خانے بھی اگلے سال بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
فن لینڈ کی وزارتِ خارجہ نے بتایا کہ یہ فیصلہ کئی عوامل کی بنیاد پر کیا گیا ، جن میں خطے کی بدلتی ہوئی سیاسی صورتحال، محدود باہمی تجارت اور فن لینڈ کے عالمی نیٹ ورک کی ازسرِنو ترتیب شامل ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ فارن سروس نیٹ ورک کا وقتاً فوقتاً جائزہ لینا ضروری ہوتا ہے تاکہ اسے عالمی ترجیحات اور بدلتے تقاضوں کے مطابق ڈھالا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں:آسٹریلوی وزیراعظم نے دیرینہ دوست سے شادی کرلی
فن لینڈ کی وزیرِ خارجہ ایلینا والٹونن نے اس فیصلے کو مستقبل کی ضروریات کے عین مطابق قرار دیتے ہوئے کہا کہ دنیا تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے، فن لینڈ کو بھی اپنی سفارتی موجودگی کے نقشے میں اسی رفتار سے تبدیلی لانا ہوگی۔
ذہن نشین رہے کہ فن لینڈ نے مالی مشکلات کے باعث 2012 میں بھی پاکستان میں موجود اپنا سفارتخانہ بند کر دیا تھا، تاہم 2022 میں اسے دوبارہ بحال کیا گیا تھا۔
موجودہ اعلان کے بعد سفارت خانے کی بندش کا حتمی اطلاق فن لینڈ کے صدر کے دستخط شدہ سرکاری حکم نامے کے بعد ہوگا، جس کے ساتھ ہی فن لینڈ اپنی نئی عالمی سفارتی حکمتِ عملی کے دور میں داخل ہو جائے گا۔