یہ نئی ویزا پالیسی ایشیا، افریقہ، یورپ اور امریکہ کے متعدد ممالک کو متاثر کرے گی جس کا مقصد سفر کے طریقہ کار کو آسان بنانا اور آنے والے مسافروں کی نگرانی و ضابطہ سازی کو بہتر بنانا ہے۔
تازہ فہرست کے مطابق پاکستان، بھارت، افغانستان، نائجیریا، فلپائن، بنگلہ دیش اور سری لنکا کے شہریوں کو اب یو اے ای آنے سے پہلے ویزا حاصل کرنا ہوگا۔
یہ اپ ڈیٹ 107 ممالک پر مشتمل ہے جن میں خاص طور پر جنوبی ایشیا، افریقہ اور لاطینی امریکہ کے خطے شامل ہیں۔ نمایاں ممالک میں افغانستان، الجزائر، انگولا، بنگلہ دیش، بھارت، پاکستان، نائجیریا، فلپائن، ایتھوپیا، کینیا، گھانا، سری لنکا، ویتنام، ترکی، کیوبا، ڈومینیکن ریپبلک، ٹرینیڈاڈ و ٹوباگو، پالاﺅ، ساموا اور ٹوالو شامل ہیں
یہ وسیع فہرست یو اے ای کے منظم اور فعال امیگریشن نقطہ نظر کی عکاسی کرتی ہے جو اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ آنے والے افراد ملک میں داخل ہونے سے پہلے سفری اور سکیورٹی معیارات پر پورا اتریں۔
یہ بھی پڑھیں: متحدہ عرب امارات میں روزگار کے ہزاروں مواقع
مزید برآں نئی ویزا پالیسی کے ساتھ یو اے ای نے نو ممالک کے شہریوں کے لیے سیاحتی اور ورک ویزا کو عارضی طور پر معطل کر دیا ہے جس کی وجہ انتظامی اور ضابطہ جاتی امور بتائی گئی ہے۔
متاثرہ ممالک میں نائجیریا، گھانا، سیرا لیون، سوڈان، کیمرون، لائبیریا، جمہوریہ بینن، کانگو، اور برونڈی شامل ہیں۔
یہ پابندی روزگار اور سیاحت دونوں ویزوں پر لاگو ہوتی ہے۔ یو اے ای حکام کے مطابق یہ فیصلہ عارضی ہے اور مستقبل کی پالیسیوں کے مطابق اس پر نظرِ ثانی کی جا سکتی ہے۔