
عالمی میڈیا کے مطابق ریپڈ سپورٹ فورسز نے شہر کا محاصرہ کرتے ہوئے پناہ گاہوں اور اسپتالوں کو نشانہ بنایا۔
رپورٹس کے مطابق حملہ ہفتے کے روز بے گھر افراد کے ایک کیمپ پر کیا گیا، جو دارالارقم یونیورسٹی کے احاطے میں قائم تھا۔ یہاں ہزاروں بے سہارا لوگ جنگ سے بچنے کیلئے پناہ لیے ہوئے تھے۔ فورسز کے ڈرون اور توپ خانے کے حملوں میں کئی عمارتیں تباہ ہو گئیں، جبکہ درجنوں لاشیں جل کر خاکستر ہو گئیں۔
عینی شاہدین اور مقامی مزاحمتی کمیٹی کے مطابق حملے میں عورتوں، بچوں اور بزرگوں کو بے دردی سے قتل کیا گیا۔ کئی افراد زندہ جل گئے جبکہ کچھ کی لاشیں اب بھی ملبے تلے دبی ہوئی ہیں۔
کمیٹی کے مطابق حملہ 2 ڈرونز اور 8 توپ خانے کے گولوں سے کیا گیا، جس کے نتیجے میں ابتدائی طور پر 30 افراد کی ہلاکت کی اطلاع ملی تھی، مگر بعد میں تعداد بڑھ کر 60 تک جا پہنچی۔
خیال رہے کہ ریپڈ سپورٹ فورسز سوڈانی فوج کیخلاف ایک سال سے جاری خانہ جنگی میں مصروف ہیں اور اس وقت دارفور کے مغربی علاقوں پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے فوری جنگ بندی کی اپیل کی ہے۔
واضح رہے کہ جنگ زدہ سوڈان میں جاری تشدد سے اب تک ہزاروں افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔