
دونوں رہنماؤں کے درمیان خطے کی تازہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا، خصوصاً اسرائیل کے قطر پر حالیہ حملے اور غزہ میں جنگ بندی مذاکرات اہم موضوع ہوں گے۔
دوسری جانب گزشتہ روز حماس قیادت پر اسرائیلی حملے میں شہید ہونے والے 6 افراد کی نمازِ جنازہ ادا کر دی گئی۔
اس موقع پر قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی، اعلیٰ سرکاری عہدیداروں اور عوام کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔
شہداء میں حماس رہنما خلیل الحیا کے بیٹے ہمام الحیا، قطری سیکیورٹی اہلکار بدر سعد الحمیدی اور دیگر سیکیورٹی گارڈز شامل تھے۔
نمازِ جنازہ کے بعد قطر میں غم و غصے کی لہر دیکھی گئی، جبکہ حکومت نے شہداء کے اہل خانہ سے ہمدردی اور مکمل تعاون کا یقین دلایا۔
یہ بھی پڑھیں:تارکینِ وطن کی کشتی حادثے کا شکار، 19 پاکستانی لاپتہ
حماس نے واضح کیا ہے کہ قیادت پر حملے سے ان کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی اور غزہ میں جنگ بندی صرف ان ہی شرائط پر ممکن ہوگی جو پہلے طے کی گئی ہیں۔
بین الاقوامی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ تجزیہ کاروں کے مطابق قطر کے وزیراعظم کا دورہ واشنگٹن انتہائی اہمیت کا حامل ہے، کیونکہ خطے کی صورتحال تیزی سے بدل رہی ہے اور امریکہ کا کردار غزہ جنگ بندی میں فیصلہ کن ثابت ہوسکتا ہے۔



