
یہ حادثہ 7 ستمبر کو اس وقت پیش آیا جب غیر قانونی طور پر عمان جانے والی کشتی سمندر میں طوفان کی لپیٹ میں آگئی۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق کشتی میں مجموعی طور پر 20 پاکستانی سوار تھے۔ حادثے کے دوران کشتی میں نصب گیس سلنڈر اچانک پھٹ گیا جس کے نتیجے میں آگ بھڑک اٹھی۔ شعلوں سے بچنے کیلئے تمام مسافروں نے سمندر میں چھلانگ لگادی، تاہم بیشتر افراد لاپتہ ہوگئے۔
رپورٹس میں بتایا گیا کہ صرف ایک پاکستانی شہری حامد اللہ خان کو ایک گزرنے والے بحری جہاز نے بروقت ریسکیو کیا۔ بعدازاں عمانی حکام نے اسے حراست میں لے لیا، جس کیلئے پاکستانی سفارتخانہ وطن واپسی کے انتظامات میں مصروف ہے۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق یہ کشتی گوادر سے ایران کے راستے عمان کی جانب روانہ ہوئی تھی۔ زندہ بچ جانے والے حامد اللہ خان نے اپنے 19 ساتھیوں میں سے 11 کی معلومات فراہم کردی، جبکہ باقی لاپتہ افراد کے بارے میں مزید تفصیلات حاصل کرنے کیلئے عمانی وزارت خارجہ سے رابطے جاری ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ہیلی کاپٹر حادثے میں چار افراد جاں بحق
یہ واقعہ غیر قانونی ہجرت کے خطرناک رجحان کو ایک بار پھر نمایاں کرتا ہے۔
دوسری جانب حکومت نے اس افسوسناک سانحے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔



