
میڈیا رپورٹس کے مطابق ہیلی کاپٹر معمول کی پرواز کے دوران اچانک لاپتہ ہوگیا تھا۔
حکام نے اطلاع ملنے پر ریسکیو ٹیموں کو متحرک کیا جنہوں نے کئی گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد ہیلی کاپٹر کا ملبہ ایک پہاڑی ڈھلوان پر دریافت کیا۔ یہ مقام سطح سمندر سے 10 ہزار فٹ کی بلندی پر واقع تھا جس کی وجہ سے ریسکیو آپریشن کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
شدید موسمی حالات، بارش اور دشوار گزار راستوں نے اہلکاروں کے لیے امدادی کارروائیاں مزید مشکل بنادیں، تاہم ٹیموں نے بڑی کوشش کے بعد جائے حادثہ تک رسائی حاصل کی اور لاشوں کو نکال کر قریبی اسپتال منتقل کیا۔
ابتدائی رپورٹس کے مطابق حادثے کی اصل وجہ تاحال سامنے نہیں آئی، تاہم فضائی حکام نے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے، ماہرین تکنیکی خرابی اور خراب موسم، دونوں امکانات پر غور کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:پرتشدد احتجاجی مظاہرے، سابق نیپالی وزیراعظم کی اہلیہ راجیہ لکشمی چل بسیں
انڈونیشین ایوی ایشن اتھارٹی نے اس سلسلے میں خصوصی تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی، جو وجوہات کا تعین کرکے حتمی رپورٹ پیش کرے گی۔
مقامی میڈیا کے مطابق جاں بحق افراد میں ہیلی کاپٹر کا پائلٹ اور عملے کے تین دیگر ارکان شامل ہیں۔
حکام نے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس المناک حادثے کے ذمہ دار عوامل کو بے نقاب کیا جائے گا تاکہ مستقبل میں ایسے سانحات سے بچا جاسکے۔



