
عرب میڈیا کے مطابق قطر کا دارالحکومت دوحہ دھماکوں سے گونج اٹھا، اسرائیلی فوج کی جانب سے دوحہ کے علاقے کاتارا کو نشانہ بنایا گیا، دھماکوں کے بعد کاتارا کے مختلف علاقوں میں دھوئیں کے بادل چھاگئے، مقامی افراد نے متعدد عمارتوں کو نشانہ بنائے جانے کی اطلاع دی، دھماکوں سے شہر بھر میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ اسرائیل کے بزدلانہ حملے میں فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے دو رہنما خلیل الحیہ اور ظہیر جبرین شہید ہو گئے، اسرائیلی حملے میں شہید حماس رہنما جنگ بندی کی امریکی تجویز پر بات چیت کیلئے اکٹھے ہوئے تھے۔
عرب میڈیا کی جانب سے کہا گیا کہ دوحہ پر اسرائیلی فضائی حملہ میں حماس کے سینئر رہنما خالد مشعل اور نذیر اوادالا بھی شہید ہوگئے تاہم حماس رہنما نے الجزیرہ سے گفتگو میں کہا کہ اسرائیلی حملے میں حماس کا کوئی رہنما شہید نہیں ہوا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے کہا گیا کہ دوحہ کے ضلع کاتارا میں حماس کی قیات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
قطر کی مذمت
قطر نے دوحہ میں اسرائیلی حملے کو بزدلانہ قرار دے دیا، ترجمان قطری وزیراعظم نے مذمتی بیان میں کہا کہ دوحہ پر اسرائیلی حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں،اسرائیل نے مجرمانہ حملے کرتے ہوئے تمام عالمی قوانین کی دھجیاں اڑا دیں ہیں۔
دوحہ میں حماس قیادت کو نشانہ بنانا اسرائیلی آپریشن کا حصہ تھا: نیتن یاہو
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل دوحہ پر فضائی حملے کی تمام ذمہ داری قبول کرتا ہے، دوحہ میں حماس قیادت کو نشانہ بنانا اسرائیلی آپریشن کا حصہ تھا ، اسرائیل نے اس حملے کو اکیلے سرانجام دیا ہے، اسرائیل نے اس آپریشن کا آغاز کیا اس پر عمل کیا اور دوحہ پر حملہ کیا۔
واضح رہے کہ دہشت گرد اسرائیل نے گزشتہ 6 ماہ میں 6 عرب ممالک پر براہ راست حملے کئے۔
خیال رہے کہ حوثیوں کے وزیراعظم اور القسام بریگیڈ کے ترجمان ابوعبیدہ کو نشانہ بنانے کے بعد اسرائیلی آرمی چیف نے بیرون ملک موجود حماس کی قیادت کو نشانہ بنانے کی دھمکیاں دی تھیں۔
پاکستان کی قطر پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت
پاکستان سمیت عرب ممالک بھی نے قطر پر اسرائیلی حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی جبکہ اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے قطر پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے اس اقدام کو قطر کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔
دفتر خارجہ پاکستان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پاکستان قطر پر اسرائیلی جارحیت کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے، انتہائی اشتعال انگیز اور غیر ذمہ دارانہ اقدام قطر کی خودمختاری اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ اسرائیلی جارحیت اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الریاستی تعلقات کے اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہے، پاکستان بلا اشتعال اور غیر قانونی جارحیت کے خلاف قطر کے ساتھ مکمل اظہارِ یکجہتی کرتا ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ اسرائیل کا غیر ذمے دارانہ عمل ثبوت ہے کہ وہ بین الاقوامی امن و سلامتی کی مسلسل خلاف ورزی کرتا رہا ہے، اسرائیل خطے کو غیر مستحکم کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے بھی قطر پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قطر کی خودمختاری پر اس طرح کا حملہ ناقابل قبول ہے، ایسا اقدام خطے کے امن کے لئے سنگین خطرہ ہے، پاکستان قطر کی قیادت اور عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔
وزیراعظم کا امیر قطر سے رابطہ، یکجہتی کا اظہار
وزیراعظم شہباز شریف نے امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے ٹیلفونک رابطہ کیا اور اسرائیلی حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی، وزیراعظم نے اسرائیلی حملے میں قیمتی جانوں کے ضیاع اور املاک کے نقصان پر اظہار افسوس کیا اور امیرِ قطر اور قطری عوام سے گہری ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حملہ قطر کی خودمختاری اور سالمیت کی کھلی خلاف ورزی ہے، اسرائیل کے مذموم عزائم خطے کے امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہیں، پاکستان اسرائیلی جارحیت کے خلاف قطر کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑا ہے۔
وزیراعظم نے اس مشکل وقت میں اتحاد امت پر زور دیا جبکہ امیرِ قطر نے وزیراعظم شہباز شریف کی یکجہتی پر اظہار تشکر کیا، دونوں رہنماؤں کے مابین رابطے میں رہنے اور خطے کے امن کے لیے تعاون جاری رکھنے پر بھی اتفاق ہوا۔



