
امریکی میڈیا کو دیئے گئے ایک انٹرویو کے دوران صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ بھارت ایک اچھا تجارتی شراکت دار ثابت نہیں ہوا،روسی تیل خریدنے پر آئندہ 24 گھنٹوں میں بھارت پر اضافی ٹیرف لاگو کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت امریکا سے بہت زیادہ تجارت کرتا ہے لیکن امریکا بھارت سے تجارت نہیں کرتا،پہلے بھارت پر 25 فیصد ٹیرف عائد کیا لیکن میں اگلے24 گھنٹوں میں مزید ٹیرف عائد کروں گا کیونکہ بھارت روس سے تیل خرید رہا ہے۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ بھارت نے امریکی مصنوعات پر زیرو ٹیرف کی آفر کی جو میں نے ٹھکرا دی، زیرو ٹیرف کی آفر اس لئے رد کی کیونکہ روس سے تیل خریدنے تک یہ آفر ناکافی تھی، بھارت نہ صرف روس سے بڑی مقدار میں تیل خرید رہا ہے بلکہ اسے اوپن مارکیٹ میں فروخت کرکے بڑا منافع بھی کمارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر ٹرمپ کا بھارت پر اضافی ٹیرف لگانے کا اعلان
علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ سکاٹ بیسینٹ نے فیڈرل ریزرو کا چیئرمین بننے سے معذرت کر لی ہے تاہم انہوں نے وزیر خزانہ رہنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے ، فیڈرل ریزرو کے چیئرمین کیلئے 4 نام فائنل کر لئے ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق فیڈرل ریزرو کی گورنر ایڈریانا گوگلر عہدے سے مستعفی ہو گئی ہیں، فیڈرل ریزرو کے موجودہ چیئرمین جیروم پاول کو 2017 میں تعینات کیا گیا تھا، جیروم پاول کو صدر ٹرمپ نے اپنی پہلی مدت صدارت میں تعینات کیا تھا۔
صدر ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ جیروم پاول نے شرح سود کم کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی، جیروم پاول کا کہنا تھا وہ کم شرح سود کے حامی ہیں، اب میرے بار بار اصرار کے باوجود شرح سود کم نہیں کی جا رہی ہے۔