پاکستان کا پانی روکنے کی دھمکیاں دینے والا بھارت خود پانی کے عدم تحفظ کا شکار
بین الاقوامی آبی معاہدے کو سیاسی ہتھیار بنانے والا بھارت خود پانی کے عدم تحفظ کا شکار ہو گیا۔
فائل فوٹو
نئی دہلی: (سنو نیوز)بین الاقوامی آبی معاہدے کو سیاسی ہتھیار بنانے والا بھارت خود پانی کے عدم تحفظ کا شکار ہو گیا۔

رپورٹ کے مطابق مودی سرکار نے پاکستان کا پانی روکنے کی دھمکیاں دے کر خطے میں آبی جنگ کی بنیاد رکھی،مودی کی جارحانہ آبی پالیسی نے چین کو بھی دریاؤں پر یکطرفہ اقدامات کا جواز فراہم کر دیا ہے۔

سندھ طاس کے حوالے سے معروف بھارتی دفاعی تجزیہ کار اُتم سنہا نے ٹائمز آف انڈیا میں پاکستان کے مؤقف کی تائید کی ہے۔

ٹائمز آف انڈیا کے مطابق وزیر اعلیٰ آروناچل پردیش پیما کھانڈو نے چین کے 60 گیگاواٹ میگا ڈیم منصوبے کو شمال مشرقی بھارت کیلئے تباہ کن قرار دیا ہے، وزیرِ اعلیٰ آسام ہمنتا سرما کے مطابق بھارت کا اصل آبی تنازع پاکستان نہیں بلکہ چین کے ساتھ ہے۔

بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق چین 1997 کے واٹر کورسز کنونشن میں شامل نہیں، براہما پترا پر کوئی معاہدہ موجود نہیں، چین دریاؤں پر مکمل خودمختاری کا قائل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مودی راج میں ہندوستانی ہوابازی کی صنعت زوال کا شکار

بھارتی دفاعی تجزیہ کار نے انکشاف کیا کہ چین صرف سیلابی موسم میں محدود ڈیٹا فراہم کرتا ہے، سال بھر کی معلومات نہیں دیتا، موسمیاتی تبدیلی سے برف پگھلنے میں 22 فیصد کمی اور بارش سے بہاؤ میں اضافہ متوقع ہے۔

ٹائمز آف انڈیا کے مطابق چین کے ڈیمز کا مجموعی اثر بھارت کے لیے غیر متوقع اور خطرناک ثابت ہو سکتا ہے، بھارت کے شمال مشرقی علاقے اروناچل اور آسام اچانک پانی کے اخراج سے شدید خطرے میں ہیں، اس سے قبل 2000 میں اروناچل میں ایک چینی ڈیم کے پھٹنے سے تباہ کن سیلاب آیا تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت کو اصل خطرہ قلت نہیں بلکہ پانی کی شدت، بہاؤ میں اتار چڑھاؤ اور سیلابی خطرات ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ چین سے بروقت ڈیٹا کا مطالبہ کرنے والا بھارت خود پاکستان کو سندھ طاس معاہدے کے تحت مکمل معلومات فراہم نہیں کرتا، مودی نے پاکستان کیخلاف پانی کو ہتھیار بنایا، چین نے بھارت کی اسی پالیسی کا آئینہ دکھایا۔

دفاعی ماہرین کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان پر پانی کا دباؤ ڈالنے والی مودی سرکار اب خود چین کی ہائیڈرو پاور منصوبوں سے خوفزدہ ہے،پاکستان کے ساتھ یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کی معطلی مودی سرکار کی سب سے بڑی غلطی ثابت ہو رہی ہے، آبی دہشتگردی کا آغاز کرنے والی مودی سرکار آج خود سیلاب اور تباہی کے دہانے پر کھڑی ہے۔