
تفصیلات کے مطابق اس سنگین خلاف ورزی پر ڈرائیور پر 50 ہزار درہم (تقریباً 38 لاکھ پاکستانی روپے) جرمانہ عائد کیا گیا جبکہ گاڑی کو بھی فوری طور پر ضبط کر لیا گیا ہے۔
حکام نے واضح کیا کہ ایمرجنسی لین صرف ایمبولینس، فائر بریگیڈ اور پولیس جیسے ایمرجنسی اداروں کے لیے مختص ہے۔ اس کا غیر مجاز استعمال نہ صرف ان سروسز کے کام میں رکاوٹ بنتا ہے بلکہ عوامی تحفظ کے لیے بھی خطرہ کا باعث ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب کا ورک ویزا کیسے حاصل کیا جاسکتا ہے؟جانیے
حکام کا مزید کہنا ہے کہ خلاف ورزی کی نوعیت اور ڈرائیور کے سابقہ ریکارڈ کی بنیاد پر ضبط شدہ گاڑی کو واپس لینے کے اخراجات 1 لاکھ درہم (تقریباً 77 لاکھ 40 ہزار پاکستانی روپے) تک ہو سکتے ہیں۔ یہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے ان خلاف ورزیوں کو سنجیدگی سے لینے کا واضح ثبوت ہے۔
دبئی پولیس نے ایک بار پھر تمام ڈرائیورز سے اپیل کی ہے کہ وہ ٹریفک قوانین کی مکمل پابندی کریں اور ایسی غفلت سے گریز کریں جو کسی کی جان کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔ یہ واقعہ ان ڈرائیورز کے لیے سخت تنبیہ ہے جو اہم سڑکوں کے انفرااسٹرکچر سے متعلق قوانین کو نظر انداز کرتے ہیں۔