
وائٹ ہاؤس نے آیت اللہ خامنہ ای کے بیان پر براہ راست تبصرہ کرتے ہوئے ایران کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے، جبکہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے بھی اس بیان کے بعد سخت مؤقف اختیار کر لیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیوٹ نے کہا ہے کہ ہم نے ایرانی سپریم لیڈر کا ویڈیو بیان دیکھا ہے، جب آپ کے پاس ایک مطلق العنان حکومت ہو تو آپ کو اپنی عزت بچانے کیلئے اس قسم کے دعوے کرنے پڑتے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے بھی سوشل میڈیا پر ایک بیان جاری کیا جس میں انہوں نے امریکی صدر سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے مشترکہ دشمنوں کو شکست دینے کیلئے مل کر کام جاری رکھیں گے، یرغمالیوں کو آزاد کرائیں گے اور امن کو فروغ دیں گے۔
انہوں نے اپنے بیان کے ساتھ امریکی صدر کے ساتھ گرمجوشی سے ہاتھ ملاتے ہوئے ایک تصویر بھی شیئر کی۔
یہ بھی پڑھیں:آیت اللہ خامنہ ای کو مارنے کا منصوبہ؟ اسرائیل کا انکشاف
یاد رہے کہ اس سے قبل ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ امریکا نے اسرائیل کو بچانے کیلئے جنگ میں براہ راست مداخلت کی، لیکن اسے کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوا۔
انہوں نے قوم کو اسرائیل کیخلاف فتح پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ 9 کروڑ ایرانی عوام نے متحد ہو کر اپنی فوج کا ساتھ دیا اور اسرائیل کے تمام دعوؤں کو کچل کر رکھ دیا۔
انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر بھی کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ ایرانی قوم نے کبھی سرنڈر نہیں کیا اور نہ کرے گی، اسلامی جمہوریہ ایران نے امریکا کے منہ پر زوردار طمانچہ مارا ہے۔