
تفصیلات کے مطابق صدر ٹرمپ نے حال ہی میں ایران میں امریکی حملے اور اس کے اثرات پر نتاشا برٹرینڈ کی رپورٹنگ پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سی این این انتظامیہ کو کہا کہ وہ نتاشا کو فوری طور پر فارغ کر دیں۔
ذہن نشین رہے کہ نتاشا برٹرینڈ نے امریکی صدر کی اس حالیہ بیان کی تردید کی تھی، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ایران کی حساس جوہری تنصیبات کو امریکی حملے میں بڑی تباہی کا سامنا کرنا پڑا۔
سی این این کی صحافی نے امریکی خفیہ ادارے کی رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حملے کے باوجود ایران کی جوہری تنصیبات کو خاص نقصان نہیں پہنچا۔
یہ بھی پڑھیں:ٹرمپ کی ایران پر دوبارہ حملہ کرنے کی دھمکی
دوسری جانب صدر ٹرمپ نے اس رپورٹ پر سخت تنقید کرتے ہوئے سی این این پر دباؤ ڈالا تھا کہ نتاشا برٹرینڈ کو فوراً برطرف کیا جائے۔ تاہم سی این این نے دوٹوک انداز میں صدر کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ 100 فیصد نتاشا برٹرینڈ اور اُن کی ٹیم کی صحافتی آزادی اور پیشہ وارانہ ساکھ کا دفاع کرتے ہیں۔
سی این این انتظامیہ کا کہنا ہے کہ صحافت کا بنیادی مقصد حقائق کو سامنے لانا ہے، اور نتاشا برٹرینڈ کی رپورٹنگ اس معیار پر پوری اُترتی ہے۔ اس دوٹوک مؤقف نے آزاد صحافت اور میڈیا کی آزادی کا علم بلند کرتے ہوئے یہ پیغام دیا ہے کہ سچائی اور غیر جانبدارانہ رپورٹنگ پر کوئی دباؤ قبول نہیں کیا جائے گا۔