ایران کا قطر اور عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر حملہ
 ایران نے قطر کے دارالحکومت دوحہ اور عراق میں موجود امریکی فوجی اڈوں پر میزائل داغ دیے۔
فوٹو سکرین گریب
دوحہ: (سنو نیوز) ایران نے قطر کے دارالحکومت دوحہ اور عراق میں موجود امریکی فوجی اڈوں پر میزائل داغ دیے۔

خبر ایجنسی کے مطابق ایرانی حملے کے بعد دوحہ میں خوفناک دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔

ایرانی میڈیا کے مطابق ایران نے امریکی حملوں کے جواب میں آپریشن "بشارت الفتح" کا آغاز کردیا ہے، آپریشن کے تحت ایران نے خطے میں موجود امریکی اڈوں پر حملے شروع کردئیے ہیں ، ایران کی جانب سے عراق اور قطر میں امریکی فضائی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایران نے قطر میں موجود امریکی فوجی اڈے پر 6 جبکہ عراق میں امریکی فوجی اڈے پر ایک میزائل داغا ہے، ایرانی پاسدران انقلاب قطر کے العدید امریکی اڈے کو نشانہ بنانے کی تصدیق کردی۔

عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق ایران کی جانب سے عراق میں عین الاسد اڈے کو نشانہ بنایا گیا جس کے بعد عین الاسد اڈے پر موجود فوجیوں کو بنکرز میں جانے کے احکامات جاری کرد یے گئے۔

امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق ایران نے امریکی اڈے پر حملے کی پیشگی اطلاع قطرکو دے دی تھی۔

برطانوی خبر ایجنسی نے دعویٰ کیا کہ ایران نے قطر پر حملوں سے چند گھنٹے قبل امریکہ کو بھی آگاہ کردیا تھا۔

بحرین میں بھی ایمرجنسی سائرن بج گئے

دوسری جانب بحرین میں ایرانی حملے کے خدشے کے پیش نظر ایمرجنسی سائرن بجنے لگے، بحرینی وزارت خارجہ نے شہریوں کو گھروں میں رہنے اور غیر ضروری سفر سے گریز کی اپیل کردی جبکہ بحرین کی فضائی حدود کو بھی بند کردیا گیا۔

قطر کا ایرانی حملے پر ردعمل

ایرانی حملے کے بعد قطر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ امریکی اڈے پر ایرانی میزائل حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم قطر اس حملے کا جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

قطری حکام کے مطابق خطے کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر فوجی اڈے پہلے ہی خالی کردیئے تھے، اڈے پر موجود اہلکاروں کی حفاظت کویقینی بنانے کیلئے ضروری اقدامات کیے تھے۔

ایران کی قطر کو یقین دہانی

ایرانی سکیورٹی حکام نے کہا ہے کہ قطر میں امریکی فضائے اڈے پرحملےمیں اتنے ہی بم استعمال کیے جتنے امریکا نے ایرانی جوہری تنصیبات پر کیے تھے۔

حکام کا کہنا تھا کہ قطر میں امریکی ایئربیس رہائشی علاقے اور شہری سہولتوں سے دور واقع ہے، ایرانی حملے سےہمارے دوست،برادر پڑوسی ملک قطر کو کوئی خطرہ نہیں، ایران قطر کے ساتھ گرمجوشی اور تاریخی تعلقات کو برقرار رکھنے اور اسے جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔

امریکی قیادت کا ہنگامی اجلاس

دوسری جانب وائٹ ہاؤس نے ایرانی حملوں پر ردعمل میں کہا ہے کہ امریکی اڈوں پر حملوں سے متعلق خبروں پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔

خبر ایجنسی کے وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ اور جوائنٹ چیفس آف اسٹاف چیئر جنرل جان کین صدر ٹرمپ کے ساتھ سچویشن روم میں موجود ہیں، امریکا تمام تر صورتحال کو مانیٹر کررہا ہے۔

ادھر اسرائیل کا ایران پر بڑا حملہ کردیا ، صیہونی فورسز کے 15 جنگی طیاروں نے ایران میں اہم ٹھکانوں پر بمباری کی۔ 

سعودی عرب کی قطر پر ایرانی حملے کی مذمت

سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ سعودی عرب قطر پر ایرانی حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے، ایران کا یہ حملہ کسی صورت قبول نہیں،قطر پر ایرانی حملہ جائز قرار نہیں دیا جاسکتا ہے،سعودی عرب قطر کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتا ہے۔