
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر جاری ایک پیغام میں کہا کہ چین کے ساتھ معاہدہ مکمل طے پاگیا ہے، بس چینی صدر اور میری منظوری باقی ہے، چین امریکا کو مکمل طور پر مقناطیسی دھات اور دوسرے قیمتی معدنیات فراہم کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ بدلے میں امریکا چین کو وہ تمام چیزیں دے گا جو طے ہوئی ہیں جن میں چینی طلبہ کی امریکی یونیورسٹیوں میں تعلیم بھی شامل ہے،امریکا چینی مصنوعات پر 55 فیصد ، جبکہ چین امریکی مصنوعات پر صرف 10 فیصد ٹیکس لگائے گا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس حوالے سے مزید کہا کہ چین سے ہمارے تعلقات بہترین ہیں، چینی صدر شی اور میں مل کر چین کے لیے امریکی برآمدات بڑھانے پر کام کریں گے اور یہ دونوں ممالک کے لیے ایک بڑی کامیابی ہوگی ۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ایلون مسک کو سنگین نتائج کی دھمکی
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان جاری تجارتی کشیدگی میں اہم پیش رفت لندن میں دو روزہ بات چیت کے بعد ہوئی،گزشتہ روز امریکا اور چین کا تجارتی جنگ بندی سے متعلق فریم ورک پر اتفاق ہوا تھا۔
خبر ایجنسی کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ دونوں ممالک کے مابین ہونے والے اس معاہدے کی مزید تفصیلات سامنے نہیں آسکیں جبکہ چین کی وزارتِ تجارت کیجانب سے بھی فوری طور پر اس پر کوئی تبصرہ یا مزید معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔