
محمد یونس نے کہا کہ عبوری حکومت نے اقتدار سنبھالنے کے بعد اصلاحات، انصاف کی فراہمی اور شفاف انتخابات کے انعقاد کے وعدے کیے تھے، اور ہم اسی مینڈیٹ کے تحت کام کر رہے ہیں۔ ان کے بقول، ملک میں ادارہ جاتی اصلاحات کا عمل جاری ہے اور آئندہ چند مہینوں میں اس حوالے سے تمام بنیادی کام مکمل کر لیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ اور مسک کی دوستی دشمنی میں بدل گئی، سنگین الزامات
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ آئندہ عیدالفطر سے قبل تمام انتخابی اصلاحات اور قانونی ترامیم مکمل کر لی جائیں تاکہ شفاف، آزاد اور غیر جانبدارانہ انتخابات کا انعقاد ممکن ہو سکے۔ عبوری وزیراعظم نے عوام کو یقین دلایا کہ ان کی حکومت ملک کو جمہوریت کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے پرعزم ہے اور عوام کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔
ان کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بنگلہ دیش کی سیاست میں بے یقینی کی کیفیت پائی جا رہی تھی اور اپوزیشن جماعتیں مسلسل شفاف انتخابات کے مطالبے کر رہی تھیں۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ محمد یونس کا یہ اعلان بنگلہ دیش کے سیاسی منظرنامے میں استحکام لانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
دوسری جانب، اپوزیشن جماعتوں نے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ انتخابی اصلاحات کا عمل شفاف انداز میں مکمل کیا جائے اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے۔ عوامی سطح پر بھی اس اعلان کو سراہا جا رہا ہے اور امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ بنگلہ دیش میں جمہوریت کو فروغ ملے گا۔
یہ اعلان ملک کے اندرونی سیاسی منظرنامے کے علاوہ بین الاقوامی سطح پر بھی دلچسپی کا باعث بن رہا ہے، کیونکہ کئی عالمی مبصرین بنگلہ دیش کے آئندہ انتخابات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔