
دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کمپنی نے حال ہی میں اپنی مالی کارکردگی کے شاندار نتائج ظاہر کیے تھے۔ رپورٹ کے مطابق، مائیکروسافٹ نے گزشتہ سہ ماہی میں 25.8 ارب ڈالر کا خالص منافع حاصل کیا تھا اور اپریل کے آخر میں کمپنی نے اپنی مالی مستقبل کے حوالے سے مثبت پیشگوئی بھی کی تھی۔
جون 2024 تک مائیکروسافٹ کے دنیا بھر میں تقریباً 2 لاکھ 28 ہزار ملازمین کام کر رہے تھے۔ یہ چھانٹی مائیکروسافٹ کی 2023 کے بعد سب سے بڑی برطرفی قرار دی جا رہی ہے، جب کمپنی نے ایک ساتھ 10 ہزار ملازمین کو نوکری سے برخاست کیا تھا۔
جنوری 2025 میں بھی کمپنی نے کچھ ملازمین کو ان کی کارکردگی کی بنیاد پر فارغ کیا تھا، لیکن تازہ اقدام ملازمین کی کارکردگی کی بنیاد پر نہیں بلکہ ادارہ جاتی تنظیم نو (ری اسٹرکچرنگ) کے تناظر میں کیا گیا ہے۔
مزید برآں، کمپنی نے حالیہ مہینوں میں زائد منافع کے حصول کے لیے کچھ اہم کاروباری فیصلے بھی کیے تھے، جن میں ایکس باکس کنسولز کی قیمتوں میں اضافہ اور کم قیمت سرفیس لیپ ٹاپس کی تیاری بند کرنے کا اعلان شامل تھا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مائیکروسافٹ کا یہ اقدام مستقبل کے لیے اس کی اسٹریٹجک پلاننگ کا حصہ ہے، لیکن ملازمین میں اس فیصلے کے باعث بے چینی اور تشویش کی لہر ضرور دوڑ گئی ہے۔