اے ٹی ایم کا استعمال کرنے والوں کیلئے بُری خبر
ATM Transaction Fees
فائل فوٹو
لاہور:(ویب ڈیسک) آج کے ترقی یافتہ دور میں اے ٹی ایم کا استعمال بہت بڑھ چکا ہے، کیونکہ لوگ بینک میں جا کر پیسے نکالنے کی بجائے اے ٹی ایم مشینوں پر انحصار کرتے ہیں۔

اس سے متعلق بھارت سے ایک بری خبر سامنے آئی ہے، جو اے ٹی ایم سے رقم نکالنے کے عادی افراد کیلئے تشویش کا باعث بن سکتی ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے 1 مئی 2025 سے اے ٹی ایم پر پیسے نکالنے اور بیلنس چیک کرنے کے چارجز میں اضافے کی منظوری دے دی ہے۔

اس کے مطابق اب دوسرے بینکوں کے اے ٹی ایم سے پیسہ نکالنا اور بیلنس چیک کرنا پہلے کے مقابلے میں مہنگا ثابت ہوگا۔

پہلے جب صارفین اپنے ہوم بینک کے علاوہ کسی دوسرے بینک کے اے ٹی ایم سے رقم نکالتے تھے، تو 17 روپے کی کٹوتی ہوتی تھی۔ اب یہ چارج بڑھا کر 19 روپے کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح، دوسرے بینک کے اے ٹی ایم سے بیلنس چیک کرنے پر پہلے 6 روپے کٹتے تھے، جو اب 7 روپے کر دیے گئے ہیں۔

یہ اضافی چارجز صرف اس صورت میں وصول کیے جائیں گے جب صارفین فری ٹرانزیکشن کی لمٹ ختم کر چکے ہوں۔ بھارت کے میٹرو شہروں میں دوسرے بینکوں کے اے ٹی ایم سے پانچ فری ٹرانزیکشنز کی اجازت ہوگی، جبکہ غیر میٹرو شہروں میں یہ حد تین ہوگی۔

نیشنل پیمنٹ کارپوریشن آف انڈیا (این ٹی پی سی) کی جانب سے بھیجے گئے اے ٹی ایم فیس میں اضافے کی تجویز کو آر بی آئی نے منظور کر لیا ہے۔ اس کے بعد سے بھارتی عوام کو اے ٹی ایم کی خدمات استعمال کرتے وقت اضافی چارجز کا سامنا کرنا پڑے گا۔