
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز معاہدہ حماس نے 4 اسرائیلی یرغمالیوں کی نعشیں ریڈ کراس کے ذریعے اسرائیلی حکام کے حوالے کی تھیں جس پر تل ابیب کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ حماس نے واپس کی گئی 4 لاشوں میں سے ایک کی شناخت غلط بتائی ہے۔
عرب میڈیا کےمطابق اسرائیل کے اس الزام پر حماس کی جانب سے بھی وضاحتی بیان جاری کردیا گیا ہے۔
حماس کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی مغوی خاتون شری بیباس کی لاش کو جس جگہ رکھا گیا تھا وہاں صیہونی فورسز کی جانب سے فضائی حملہ کیا گیا تھا جس کے بعد مغوی خاتون کی باقیات وہاں موجود دیگر افراد کی باقیات سے مل گئی تھیں۔
غزہ حکومتی میڈیا آفس نے بھی اسرائیل کے الزام پر ردعمل میں کہا کہ غزہ میں متعدد عمارتوں کو مسلسل فضائی حملوں کا نشانہ بنایا گیا اور مغوی خاتون کی لاش کی باقیات بھی ایسی ہی ایک عمارت کے ملبے سے ملیں جو اسرائیلی حملے کا نشانہ بنی اور دیگر لوگ بھی تھے۔