مقبوضہ کشمیر میں پانچ بھارتی فوجی مارے گئے
Image
نئی دہلی:(ویب ڈیسک)ہندوستانی حکام کا کہنا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے کٹوا ضلع میں مشتبہ عسکریت پسندوں کے حملے میں ان کے پانچ فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔
 
ابتدائی اطلاعات کے مطابق کشمیری مجاہدین نے فوجی گاڑیوں میں سوار فوجیوں پر قریبی پہاڑیوں سے حملہ کیا۔
 
حکام نے بتایا کہ انہوں نے امدادی فورسز کو علاقے میں بھیج دیا ہے اور حملہ آوروں کی گرفتاری کے لیے سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔
 
خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر 1989 ءسے ہندوستانی حکمرانی کے خلاف مسلح واقعات کا مشاہدہ کر رہا ہے، لیکن حالیہ برسوں میں تشدد میں کمی آئی ہے۔
 
جموںوکشمیر میں پیر کو ہونے والا حملہ گذشتہ ماہ کے دوران خطے میں تشدد میں اضافے کی نشاندہی کرتا ہے۔
 
گذشتہ ماہ مبینہ طور پر اسی علاقے میں ہندو زائرین کی بس پر بھی حملہ کیا تھا ،جس کے نتیجے میں 9 افراد ہلاک اور 33 زخمی ہوگئے تھے۔
 
بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے حالیہ ہلاکتوں پر "گہرے دکھ" کا اظہار کیا۔
 
رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ مجاہدین جن کی صحیح تعداد معلوم نہیں ہے، ایک پہاڑی کے قریب اور دوسری طرف پہاڑ کے دامن میں واقع علاقے پر حملہ کیا۔ حکام کے مطابق اس حملے میں پانچ فوجی زخمی بھی ہوئے۔
 
اعدادوشمار کے مطابق جون 2024ءسے اب تک نسبتاً پرامن جموں خطے میں سات حملے رپورٹ ہوئے ہیں۔
 
تازہ حملہ کٹوا ضلع میں ایک ماہ میں دوسرا بڑا واقعہ ہے اور دو دنوں میں جموں میں فوج پر دوسرا حملہ ہے۔
 
11 جون کو کٹوا میں فائرنگ کے تبادلے میں ایک فوجی اور دو مشتبہ مجاہدین مارے گئے تھے۔ جموں کے راجوری ضلع میں اتوار کو ایک فوجی کیمپ پر حملے میں ایک اور فوجی زخمی ہوا۔
 
بھارت اور پاکستان کے درمیان کشمیر کے ہمالیائی علاقے پر کئی دہائیوں سے اختلافات چلے آ رہے ہیں۔
 
دہلی اسلام آباد پر عسکریت پسندوں کو پناہ دینے اور خطے میں امن میں خلل ڈالنے کا الزام لگاتا ہے لیکن پاکستان اس الزام کو مسترد کرتا ہے۔
 
جہاں نیٹو کے رہنما واشنگٹن میں میٹنگ کر رہے ہیں، وہیں ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی روس کے دو روزہ دورے پر ہیں۔
 
 مودی نے روس کے اپنے دورے کا آغاز پیر کو ماسکو کے باہر صدر ولادیمیر پوتن کی رہائش گاہ کے غیر سرکاری دورے سے کیا۔
 
روس کے یوکرین پر حملے کے بعد نیٹو نے ماسکو کے خلاف سخت موقف اختیار کرتے ہوئے یوکرین کی حمایت کی ہے۔
 
ہندوستان کی وزارت خارجہ نے کہا کہ یوکرین میں جنگ مودی کی ولادیمیر پیوتن کے ساتھ بات چیت کا ایک حصہ ہے۔
 
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ امریکا نے روس کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات کے حوالے سے اپنے تحفظات ہندوستانی فریق کو بتائے ہیں۔