مدینہ منورہ کا "الیسیرہ" کنواں،نبی ﷺ نے برکت کی دعا فرمائی
Image
مدینہ منورہ:(ویب ڈیسک) مدینہ منورہ میں عہد نبویﷺ اور اس سے پہلے کے دور کی یادگاروں میں بہت سے تاریخی کنوئیں شامل ہیں۔
 
ان کنوؤں میں سے بعض کا تعلق نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت سے ہے، جہاں آپﷺ نے پانی نوش فرمایا، غسل کیا یا ان کے پاس سے گزرے۔ ان کنوؤں میں سب سے نمایاں "الیسیرہ" کنواں ہے، جس کا نام پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم نے تبدیل فرمایا تھا۔
"الیسیرہ" اس کنویں کی تاریخی اہمیت:
 
تاریخ کے محقق اور سیاحوں کے رہنما عبداللہ بن زعیر کے مطابق، مدینہ منورہ میں موجود کنوؤں میں سے "الیسیرہ" کنواں ایک اہم مقام کا حامل ہے۔ یہ کنواں مسجد قبا کے قریب واقع ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کنوئیں کا پانی نوش فرمایا اور وہاں نماز ادا کی۔ اس موقع پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کنوئیں کا نام تبدیل کر کے "الیسیرہ" رکھا۔
 
نام کی تبدیلی کی وجہ:
 
 "الیسیرہ" میں تبدیل کرنے کا مقصد مشقت کی بجائے کشادگی اور آسانی کا نام دینا تھا۔ اس وقت کے لوگوں نے بتایا کہ اس کنوئیں کا نام "عسیرہ" ہے، جو مشقت کی طرف اشارہ کرتا تھا۔ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا نام "الیسیرہ" یعنی آسانی اور کشادگی کر دیا۔
 
برکت کی دعا:
 
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کنوئیں کے پانی کے لیے برکت کی دعا فرمائی۔ روایت کے مطابق، پہلے اس کنوئیں کا پانی نمکین تھا، لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا کے بعد اس کا پانی میٹھا ہو گیا۔ صحابی ابو سلمہ رضی اللہ عنہ نے بھی اس کنوئیں پر غسل کیا۔
 
مقام کی زیارت:
 
مدینہ منورہ کے شہر عالیہ میں واقع یہ کنواں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور کا ایک اہم مقام ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہاں موجود لوگوں سے اس کنوئیں کی بابت دریافت کیا اور اس کا نام تبدیل کیا۔ اس کنوئیں کی برکت کی دعا اور پانی کی میٹھاس کی روایت آج بھی لوگوں کے دلوں میں زندہ ہے۔
 
یہ بابرکت کنواں مدینہ منورہ کی تاریخی وراثت کا ایک اہم حصہ ہے، جس کی زیارت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کی اور اس کا نام تبدیل کر کے اسے برکت بخشی۔ یہ کنواں نہ صرف تاریخ کا ایک اہم حصہ ہے بلکہ اس سے وابستہ دعائیں اور برکتیں بھی لوگوں کے ایمان اور عقیدے کا حصہ بنی ہوئی ہیں۔