دفاتر میں ملازمین کے کام چوری کے نئے طریقے
Image
لاہور: (ویب ڈیسک) جیسے جیسے دفتری ماحول میں نگرانی کے جدید ترین سافٹ ویئرز اور جی پی ایس لوکیشن ٹریکنگ کے استعمال میں اضافہ ہو رہا ہے، ملازمین بھی کام چوری کرنے کے نت نئے طریقے ایجاد کر رہے ہیں۔
 
انڈپینڈنٹ اردو میں شائع رپورٹ کے مطابق اس جدید دور میں کام کی نگرانی اور چوری کے درمیان ایک دلچسپ اور پیچیدہ جنگ جاری ہے، جس نے کارپوریٹ سیکٹر میں بحث کو جنم دیا ہے۔
 
امریکی بینکنگ کمپنی کا سخت اقدام:
 
حال ہی میں، ایک امریکی بینکنگ کمپنی 'ویلز فارگو' نے اپنے درجن سے زائد ملازمین کو 'کی بورڈ سٹیمولیشن' کے ذریعے کام نہ کرتے ہوئے بھی مصروف نظر آنے پر برطرف کر دیا ہے۔ یہ برطرفیاں اس وقت ہوئیں جب کمپنی نے اپنی ڈیوائسز پر 'ٹیٹل ویئر' یا 'باس ویئر' جیسے جدید ٹولز کا استعمال کیا۔ یہ ٹولز کمپنی کی جانب سے جاری کی گئی ڈیوائسز پر پیداواری صلاحیت پر نظر رکھنے کے لئے استعمال کیے جاتے ہیں۔
کورونا وبا کے بعد ہائبرڈ کام کا دور:
 
کورونا وبا کے بعد، ہائبرڈ کام کے دور میں کمپنیوں نے ان ٹولز کو استعمال کرنا شروع کیا تاکہ ملازمین کی پیداواری صلاحیت کو مانیٹر کیا جا سکے۔ تاہم، کچھ ورکرز نے 'ماوس موورز' جیسے ٹولز کا استعمال کر کے کمپنی کو دھوکا دینے کی کوشش کی۔ ماؤس موورز کرسر کو حرکت دیتے رہتے ہیں جس سے ڈیوائس سلیپ موڈ میں نہیں جاتی اور ملازمین کو آن لائن مصروف دکھاتی ہے، چاہے وہ سو رہے ہوں یا کپڑے دھو رہے ہوں۔
 
امریکا کے کارپوریٹ سیکٹر میں بحث:
 
اس چوہے بلی کے کھیل نے امریکاکے کارپوریٹ سیکٹر میں بڑی سطح پر بحث کو جنم دیا ہے کہ کیا سکرین ٹائم اور کی بورڈز کی کلکنگ ریموٹ ورک میں پیداواری صلاحیت کی پیمائش کے مؤثر پیمانے ہیں۔ بلوم برگ نے کمپنی کی جانب سے مالیاتی ریگولیٹرز کی جانب سے کیے گئے انکشافات کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ویل فارگو کے ملازمین کو 'کی بورڈ ٹول سے کام کرنے کا تاثر دینے' کے الزامات کی تحقیقات کے بعد برطرف کر دیا گیا تھا۔
 
کمپنی کی بیان:
 
کمپنی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 'ویلز فارگو اپنے ملازمین کے لیے اعلیٰ ترین معیار قائم رکھتی ہے اور غیر اخلاقی رویے کو برداشت نہیں کرتی۔' متعدد امریکی سروے سے پتہ چلتا ہے کہ کرونا کی وبا کے بعد سے ملازمین کی نگرانی کے سافٹ ویئر، ڈیسک ٹاپ مانیٹرنگ، کی سٹروک ٹریکنگ اور یہاں تک کہ جی پی ایس لوکیشن کے ذریعے سرگرمی کو ٹریک کرنے والے سسٹمز کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔
فلوریڈا کی سوشل میڈیا مارکیٹنگ کمپنی کا تجربہ
ہارورڈ بزنس ریویو (ایچ بی آر) کے مطابق، فلوریڈا کی ایک سوشل میڈیا مارکیٹنگ کمپنی نے ملازمین کی ڈیوائسز پر ایسا سافٹ ویئر انسٹال کیا ہے جو ہر 10 منٹ میں ان کے ڈیسک ٹاپ کے سکرین شاٹس لیتا تھا۔ اس طرح کی نگرانی سے 'پروڈیکٹیویٹی تھیٹر' نامی سرگرمی میں اضافہ ہوا ہے جس میں کچھ ملازمین یہ ظاہر کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ وہ مصروف ہیں جبکہ وہ کچھ بھی نہیں کر رہے ہوتے۔
 
سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ٹیوٹوریلز:
 
ٹک ٹاک اور یوٹیوب سمیت پلیٹ فارمز پر ٹیوٹوریلز بھی موجود ہیں جو یہ سکھاتے ہیں کہ کمپیوٹر سکرین پر کس طرح مصروف نظر آنا ہے۔ ان ٹیوٹوریلز میں جعلی پاورپوائنٹ تکنیک شامل ہیں خاص طور پر اس وقت جب آپ کو اپنی دوپہر کی نیند لینی ہو۔ ایک انفلوئنسر نے ٹک ٹاک ویڈیو میں ایک ٹپ دیتے ہوئے بتایا کہ آپ صرف 'سلائیڈ شو' دبائیں اور یہ پریزنٹیشن آن ہونے کے دوران ڈیوائس 'ایکٹو' رہے گی۔
 
ماؤس جیگلرز کا استعمال:
 
ایک اور مقبول طریقہ 'ماوس جیگلرز' کا استعمال ہے جو ایمازون پر 11 ڈالر سے بھی کم قیمت پر دستیاب ہیں۔ ایمازون پر اس کے ایک پروڈکٹ ریویو میں لکھا ہے کہ 'جب آپ اپنے ڈیسک سے اٹھ رہے ہوں تو یہ بٹن دبا دیں، اور کرسر سکرین پر بے ترتیب طریقے سے کئی گھنٹوں تک گھومتا رہے گا۔'
 
ریڈٹ پر وائرل پوسٹ:
 
لیکن اس سب میں پکڑے جانے کا بھی خطرہ موجود ہے۔ ریڈٹ کی ایک وائرل پوسٹ، جس کا عنوان تھا 'میرے منیجر نے مجھے ماوس جیگلرز استعمال کرتے ہوئے پکڑ لیا'، میں ایک ملازم نے لکھا کہ 'بجلی کی بندش' اور 'شدید بارش' کا بہانا بنا کر میٹنگز میں نہ آنے کے بعد یہ 'آخری بہانا' تھا جس کے سنگین نتائج برآمد ہوئے اور انہیں اپنی ملازمت سے ہاتھ دھونا پڑے۔
 
ایچ آر پروفیشنلز کی وارننگ:
 
ایچ آر پروفیشنلز نے ملازمین کی نگرانی اور کام کی بجائے صرف کی بورڈ کے استعمال کے خطرات سے خبردار کیا ہے۔ ایچ بی آر کی جانب سے کیے گئے ایک سروے میں بتایا گیا ہے کہ ملازمین کی خفیہ نگرانی کے 'سنگین طور پر منفی اثرات' ہو سکتے ہیں۔ ایچ بی آر کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 'ہمیں پتہ چلا کہ زیر نگرانی ملازمین میں بغیر اجازت وقفے کرنے، ہدایات کو نظر انداز کرنے، کام کی جگہ پر سامان کو نقصان پہنچانے، دفتری سامان چوری کرنے اور جان بوجھ کر سست رفتار سے کام کرنے کے امکانات زیادہ تھے۔'
 
کارپوریٹ سیکٹر میں نگرانی کا رجحان:
 
کنسلٹنگ فرم ہیومن ریچ کے چیف ایگزیکٹیو اے جے میزز کا کہنا ہے کہ امریکہ کے کارپوریٹ سیکٹر میں حد سے زیادہ نگرانی کا پریشان کن رجحان بڑھ رہا ہے۔ ان کے مطابق 'جدت کاری اور اعتماد کو فروغ دینے کے بجائے، نگرانی سے ملازمین اپنے آپ کو مصروف ظاہر کرنے کے مزید طریقے تلاش کریں گے۔'
 
یہ جنگ جو نگرانی اور کام چوری کے درمیان جاری ہے، کارپوریٹ سیکٹر میں ایک اہم موضوع بن چکی ہے۔ جہاں کمپنیاں اپنی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لئے جدید ترین ٹولز استعمال کر رہی ہیں، وہیں ملازمین بھی ان ٹولز کو دھوکہ دینے کے نت نئے طریقے ایجاد کر رہے ہیں۔
 
 یہ صورتحال اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ اعتماد اور شفافیت پر مبنی ایک متوازن حکمت عملی ہی کامیابی کا ضامن ہو سکتی ہے۔