ایلون مسک معافی مانگیں،پھر اسٹار لنک کو لائسنس ملے گا
Elon Musk and Starlink License Pakistan
فائل فوٹو
اسلام آباد:(ویب ڈیسک)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا کہنا ہے کہ پہلے ایلون مسک معافی مانگیں،پھر اسٹارلنک کے لائسنس کے بارے میں سوچا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا اجلاس سینیٹر پلوشہ خان کی زیر صدارت ہوا، جس میں اسٹار لنک کے لائسنس کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔

چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمان کا کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہنا تھا کہ اسٹار لنک نے فروری 2022 میں پی ٹی اے سے لائسنس کیلئے درخواست دی تھی۔

انہوں نے کہا کہ اس درخواست کو وزارت آئی ٹی کی طرف سے سیکورٹی کلیئرنس کیلئے بھیجا گیا تھا اور اب یہ کیس نئی ریگولیٹری باڈی کے پاس ہے۔

دوسری جانب اسٹار لنک کے معاملے پر بات کرتے ہوئے سینیٹر افنان اللہ نے ایلون مسک کے پاکستان کیخلاف سوشل میڈیا پر چلائی جانے والی مہم پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی کمپنی پاکستان میں کاروبار کرنا چاہتی ہے، تو وہ کسی بھی ملک کیخلاف ایسی مہم نہیں چلا سکتی۔

انہوں نے مزید کہا کہ برطانوی حکومت نے ایلون مسک کے الزامات کو غلط اور بے بنیاد قرار دے دیا ہے، لہٰذا ایلون مسک کو پہلے معافی مانگنی چاہیے، پھر اسٹار لنک کو لائسنس دینے کے بارے میں غور کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ کمیٹی نے بھی فیصلہ کیا کہ اسٹار لنک کو لائسنس اس وقت تک نہیں دیا جائے گا، جب تک ایلون مسک پاکستان کیخلاف اپنی سوشل میڈیا مہم پر معافی نہیں مانگ لیتے۔