اس سیٹلائٹ کا فعال ہونا ملک کی خلا اور ڈیجیٹل ترقی کے لئے ایک اہم سنگ میل ہے، PAKSAT-MM1 کی کامیابی پاکستان کے مواصلاتی ڈھانچے کو تبدیل کرے گی جو مختلف آئی ٹی شعبوں کے لئے فائدہ مند ثابت ہوگی۔
یہ سیٹلائٹ ٹیلی ویژن نشریات، کمیونٹی انٹرنیٹ اور ٹیلی ایڈوکیشن جیسی خدمات فراہم کرے گا تاکہ مقامی صنعتوں کو فروغ دیا جا سکے، یہ دور دراز علاقوں میں انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی کو بڑھائے گا جو حکومت کے ڈیجیٹل پاکستان کے وژن کو آگے بڑھائے گا۔
اقوام متحدہ کے ای-گورننس ڈویلپمنٹ انڈیکس میں پاکستان کی درجہ بندی میں 14 پوائنٹس کی بہتری کے بعد 136 ویں نمبر پر آگیا ہے، 2022 میں پاکستان کا نمبر 150 تھا۔
پاکستان کا دوسرا مواصلاتی سیٹلائٹ PakSat MM1، 30 مئی کو پاکستان کی قومی خلا ایجنسی سپارکو (SUPARCO) کی جانب سے لانچ کیا گیا تھا اور یہ 5 جون کو زمین کے مدار میں پہنچ گیا تھا۔
ترجمان سپارکو کے مطابق PakSat MM1 زمین سے 38 ہزار 786 کلومیٹر کی بلندی پر موجود ہے اور یہ 38.2 مشرق میں زمین کے مدار میں ہے، 5 ٹن وزنی PakSat MM1 جدید مواصلاتی آلات سے لیس ہے جو ملک میں تیز ترین انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کرے گا۔
ترجمان سپارکو کا مزید کہنا ہے کہ مدار میں پہنچنے کے بعد سیٹلائٹ کے شمسی پینلز کام کرنا شروع کر چکے ہیں، مختلف ٹیسٹ سیٹلائٹ کی حالت کو جانچنے کے لئے کیے جائیں گے۔