یورپی یونین کی طرف سے پیش کردہ مصنوعی ذہانت کے معاہدے کا حصہ بننے والی کمپنیوں میں ایمازون، گوگل، مائیکروسافٹ اور چیٹ جی پی ٹی بنانے والی اوپن اے آئی سمیت 100 سے زائد کمپنیاں شامل ہیں،جبکہ منصوبے کو مسترد کرنے والوں میں معروف اے آئی فرم اینتھروپک اور ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم ٹک ٹاک شامل ہیں۔
واضح رہے کہ یورپی یونین کا مصنوعی ذہانت کامعاہدہ تین بنیادی اقدامات کے ذریعے محفوظ اور قابل بھروسہ مصنوعی ذہانت تیار کرنے کا رضاکارانہ عہد ہے،مصنوعی ذہانت کی آگہی کو فروغ دینا،ہائی رسک اے آئی سسٹم کی شناخت کرنا اور مصنوعی ذہانت کی گورننس کی حکمت عملی کواپنانا ہے۔
اس معاہدے میں مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی تیار کرنےوالی کمپنیوں کیلئے قانونی فریم ورک دینے کیلئے گزشتہ ماہ نافذ ہونےوالے اے آئی ریگولیشن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ کہ اے آئی ایک ٹرانسفارمیٹیو ٹیکنالوجی ہے جس کے متعدد سود مند اثرات ہیں۔