
یہ اہم فیصلہ چیئرمین محسن نقوی کی زیر صدارت بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں کیا گیا۔
اجلاس کے دوران پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے WCL کے دہرے معیار، جانبدارانہ رویے اور کھیل میں سیاست کو گھسیٹنے پر شدید مایوسی اور سخت ردعمل کا اظہار کیا۔
بورڈ کا کہنا تھا کہ WCL نے ایک ٹیم کو جو میدان میں نہیں اتری ہی نہیں ، یکطرفہ طور پر پوائنٹس دے کر کھیل کے بنیادی اصولوں کی صریح خلاف ورزی کی ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے موقف اختیار کیا کہ WCL کی پریس ریلیز بھی جانبداری پر مبنی تھی، جس میں میچز کی منسوخی کو سیاسی مفادات اور محدود کمرشل ترجیحات کے تابع قرار دیا گیا۔
اجلاس میں مزید کہا گیا کہ ٹورنامنٹ کا اصل مقصد کھیل کے فروغ کے بجائے مخصوص قوم پرستی کے بیانیے کا شکار ہوگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:عالمی انڈر 19 والی بال چیمپئن شپ: پاکستان کی امریکا کو شکست
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے واضح کیا کہ وہ ہمیشہ سے کھیل کو سیاست سے پاک رکھنے کا حامی رہا ہے اور کسی بھی ایسے ایونٹ کا حصہ نہیں بن سکتا جو کھیل کی روح کو مجروح کرے، WCL کی جانب سے معذرت دراصل اس بات کا اعتراف ہے کہ میچز کی منسوخی کھیل کے اصولوں پر نہیں بلکہ سیاسی دباؤ پر کی گئی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے واضح موقف اپنایا کہ بین الاقوامی کھیلوں کی دنیا میں اس طرح کا متعصبانہ اور دوغلا رویہ ناقابل برداشت ہے، جس کے باعث پاکستان اپنی ٹیم کو آئندہ WCL میں شرکت کی اجازت نہیں دے گا۔