قذافی اسٹیڈیم کے نام تبدیلی کی گونج
قذافی اسٹیڈیم لاہور کی بنیاد 1959 میں رکھی گئی تھی، پاکستان کا چوتھا بڑا کرکٹ گراؤنڈ جو پہلے لاہور اسٹیڈیم سے جانا جاتا تھا اور اب قذافی اسٹیڈیم سے جانا جاتا ہے
قذافی اسٹیڈیم لاہور / فائل فوٹو
لاہور: (تحریر: شانزہ راصف محمود) قذافی اسٹیڈیم لاہور کی بنیاد 1959 میں رکھی گئی تھی، پاکستان کا چوتھا بڑا کرکٹ گراؤنڈ جو پہلے لاہور اسٹیڈیم سے جانا جاتا تھا اور اب قذافی اسٹیڈیم سے جانا جاتا ہے۔

حکومت پنجاب نے حال ہی میں قذافی اسٹیڈیم کی نو تعمیر کی ہے، جسے شائقین کرکٹ سراہ رہے ہیں، اس کی بنیاد 1959 لاہور میں رکھی گئی، جو کہ پاکستان میں چوتھے نمبر پر بڑا اسٹیڈیم ہے۔ اس کا پہلا نام لاہور اسٹیڈیم تھا جسے بعد میں بدل دیا گیا اور نیا نام قذافی اسٹیڈیم رکھا گیا اور اس میں تقریباً 27000 تماشیوں کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔

1974ء میں پاکستان، لاہور میں او آئی سی (ممالک کی تنظیم) کے اجلاس میں لیبیا کے سابق صدر کرنل معمر قذافی نے بھی شرکت کی اور ان کی آمد کے اعزاز میں اس گراؤنڈ کا نام ان کے نام پر رکھا گیا تاہم اب ایک دفعہ پھر سے گراؤنڈ کا نام بدلنے پر غور کیا جا رہا ہے۔

نو تعمیر قذافی اسٹیڈیم کے افتتاح پر وزیراعظم شہباز شریف نے مختلف محکموں کے حکام میں تعریفی شیلڈز تقسیم کیں۔ اس پر رونق افتتاحی تقریب میں وزیر اعظم شہباز شریف، چیئرمین پی سی بی محسن نقوی، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز، اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق، سابق چیئرمین نجم سیٹھی، ذکا اشرف، قومی ٹیم کے کھلاڑی اور دیگر اعلیٰ شخصیات نے شرکت کی۔ افتتاحی تقریب کے بعد گراؤنڈ میں شاندار لائٹس شو کا مظاہرہ کیا گیا اور اس کے ساتھ آتش بازی بھی کی گئی۔ شائقین کرکٹ کے لیے آرام دہ نشستوں، زیادہ روشنی والی ایل ای ڈی اور دو عدد نئی بڑی سکرین بھی نصب کی گئی۔ کرکٹ کے چاہنے والوں کے لیے عالمی سطح پر سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا۔

افتتاحی تقریب میں وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہم سب کے لیے خوشی کا دن ہے قذافی اسٹیڈیم کی جدید تعمیر کم وقت میں بہت شاندار و احسن طریقے سے ہوگئی، محسن نقوی کی یہ نگرانی ہی کی وجہ ہے کہ کام پایہ تکمیل کو پہنچا، محسن نقوی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ شہباز سپیڈ تو ماضی کی بات ہے، میں اس حوالے سے محسن سپیڈ کی بات کروں گا، میں حکومت پنجاب کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

شہباز شریف نے قومی کرکٹ ٹیم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ٹرافی آپ کی جیت کی منتظر ہے، بھارت کو شکست دے کر آپ 24 کروڑ عوام کا دل جیتے گے، ہم آپ کی کامیابی کے لیے دعا گو ہیں، ان شاءاللہ تعالیٰ! اللّٰہ یہ ٹرافی پاکستان کی جھولی میں ڈالے گا۔

چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے کہا کہ چار ماہ قبل جب وزیراعظم نے اس پروجیکٹ کی بنیاد رکھی تو ہمارا ہدف تھا چیمپیئنز ٹرافی سے پہلے اس پرانے اسٹیڈیم کو جدید تعمیر سے آراستہ کریں گے اور مزدوروں کی انتھک محنت سے ہم نے اپنا ہدف مکمل کیا، اس موقع پر بھی آرمی پیش پیش رہی اور ہمارا پورا ساتھ دیا وگرنہ پروجیکٹ کا اتنی جلدی تکمیل کو پہنچنا ممکن نہ تھا، ملک میں تقریباً 30 سالوں بعد بڑا ٹورنامنٹ ہونے جا رہا ہے، جسے ہم مل کر کامیاب کریں گے، چیمپیئنز ٹرافی کا باقاعدہ آغاز 19 فروری کراچی میں ہوگا۔

محسن نقوی نے نوجوان سے وعدہ وفا کیا۔ چیئرمین نے مزدوروں سے بات چیت کی جس کے دوران انہوں نے مزدوروں سے سوال کیا کہ کیا تم لوگ ٹک ٹاک بناتے ہوں ؟ جس کے جواب میں ایک نوجوان مزدور نے کہا کہ وہ ٹک ٹاک نہیں بناتا کیونکہ اس کے پاس موبائل نہیں ہے، جس پر انہوں نے مزدور سے وعدہ کیا کہ وہ اسے موبائل لے کر دے گے، وعدے کے مطابق نوجوان مزدور کو موبائل دے دیا گیا۔ انہوں نے اسٹیڈیم کی تعمیر نو میں حصہ لینے والے مزدوروں کے لیے اعزازی ظہرانے کا انتظام کیا جس میں کپتان محمد رضوان نے بھی شرکت کی۔