ورلڈکپ میں ناقص پرفارمنس والے پاکستانی کھلاڑیوں کی ماہانہ تنخواہ کتنی؟
Image
لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان سمیت دنیا بھر کے کرکٹرز اچھی کمائی کرتے ہیں، خاص طور پر وہ جو بین الاقوامی سطح پر یا پی ایس ایل، آئی پی ایل یا بگ بیش جیسی اہم لیگز میں بھی کھیلتے ہیں۔

 اپنے کیریئر کے عروج کے دوران کرکٹرز میچ فیس، سنٹرل کنٹریکٹس، اسپانسرشپ اور اشتہارات کے ذریعے پورا سال کماتے ہیں۔

 

جب لوگ ٹی20 ورلڈکپ میں ناقص کارکردگی پر پاکستان کرکٹ ٹیم پر سوالات اٹھا رہے ہیں تو پی سی بی نے قومی اسکواڈ کے ارکان کی ماہانہ تنخواہ کی تفصیلات جاری کردی ہیں۔

 

بورڈ کی طرف سے شیئر کی گئی تفصیلات سے پتہ چلتا ہے کہ کیٹیگری اے کے کھلاڑی 45 لاکھ ماہانہ تنخواہ وصول کرتے ہیں جبکہ کیٹیگری بی کے کھلاڑی ماہانہ 30 لاکھ روپے بطور تنخواہ لیتے ہیں۔

 

پی سی بی کی جانب سے جاری کیے گئے نئے معاہدوں کی وجہ سے تمام کیٹیگریز کی تنخواہوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ اس کے علاوہ لیگز اور اشتہارات سے کھلاڑی الگ کمائی کرتے ہیں۔

 

پاکستانی کرکٹرز کی ماہانہ تنخواہ

 

کیٹیگری اے: 45لاکھ تنخواہ: بابراعظم، شاہین آفریدی، محمد رضوان۔

کیٹیگری بی: 30 لاکھ روپے تنخواہ: شاداب خان، فخر زمان، حارث رؤف، نسیم شاہ۔

 

کرکٹ ٹیم میں واپسی کرنے والے عماد وسیم: 15 لاکھ روپے تنخواہ۔

 

افتخار احمد، حسن علی، صائم ایوب: 7لاکھ 50 ہزار روپے تنخواہ۔

 

حالیہ اعداد و شمار 200 فیصد تنخواہ میں اضافے کے بعد ہیں جب کہ کیٹیگری بی میں 144 فیصد اضافے سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ سی اور ڈی کیٹیگریز میں کھیلنے والوں کی تنخواہوں میں بالترتیب 135 فیصد اور 127 فیصد اضافہ ہوا۔

 

بابر اعظم، شاہین آفریدی اور محمد رضوان کو کیٹیگری اے میں رکھا گیا ہے، ہر ایک کی ماہانہ تنخواہ 45 لاکھ روپے ہے۔ کیٹیگری بی میں شاداب خان، فخر زمان، حارث رؤف اور نسیم شاہ جیسے کھلاڑی شامل ہیں جو ماہانہ 30 لاکھ روپے تک پی سی بی سے تنخواہ لیتے ہیں۔

 

کیٹیگریز سی اور ڈی کے کھلاڑیوں کی ماہانہ تنخواہ 7لاکھ 50 ہزار روپے سے لے کر 15لاکھ روپے تک ہے۔ عماد وسیم کیٹیگری سی میں آتے ہیں جبکہ افتخار احمد، حسن علی اور صائم ایوب کو کیٹیگری ڈی میں رکھا گیا ہے۔

 

مزید برآں، کھلاڑیوں کو تینوں فارمیٹس کے لیے مقررہ میچ فیس اور میچ ایوارڈز ملتے ہیں، جو ان کی مجموعی آمدنی میں اضافہ کرتے ہیں۔