بند کمرہ فیصلوں سے معیشت تباہی کی طرف جا رہی: سہیل آفریدی
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی تین روزہ دورے پر لاہور پہنچے/ فائل فوٹو
لاہور (ویب ڈیسک) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی تین روزہ دورے پر لاہور پہنچ گئے، لاہور آمد پر وزیر اعلیٰ کے پی پہلے پارٹی کارکنوں ندیم عباس بارا اور حیدر مجید کی رہائش گاہوں پر گئے، جس کے بعد وہ پنجاب اسمبلی پہنچے جہاں ایم پی ایز نے ان کا استقبال کیا۔

پنجاب اسمبلی آمد کے موقع پر اسمبلی سکیورٹی اور وزیر اعلیٰ کے پی کے سٹاف کے درمیان دھکم پیل بھی دیکھنے میں آئی۔ بعد ازاں پنجاب اسمبلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سہیل آفریدی نے کہا کہ وہ تنظیمی دوستوں سے ملاقات کے لیے لاہور آئے ہیں، تاہم چکری انٹر چینج پر پولیس نے ان کے کارکنوں کے ساتھ بدتمیزی کی اور گرفتاریاں کی گئیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ جعلی حکومت فسطائیت پر اتر آئی ہے اور مسلسل ان کے پارٹی کارکنوں کے ساتھ زیادتیاں کی جا رہی ہیں۔

سہیل آفریدی کا کہنا تھا کہ وفاق پر قابض حکومت چند نشستوں کے حصول کے لیے فیصلے مسلط کر رہی ہے ، جبکہ ملک کی معیشت تباہی کی طرف جا رہی ہے، جو شخص بلند و بالا دعوے کرتا تھا کہ کپڑے بیچ کر قرضہ اتارے گا، اس نے قومی ادارہ پی آئی اے فروخت کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے محمود اچکزئی کو مذاکرات کا اختیار دے دیا

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ بند کمروں میں کیے گئے فیصلوں کی وجہ سے انڈسٹری اور اکنامک گروتھ نیچے جا رہی ہے اور اگر ترجیحات صرف بانی پی ٹی آئی کو دبانے اور ڈرانے کی ہوں تو ملک نہیں چل سکتا، ان کے ساتھ اور پارٹی کے پارلیمنٹرینز کے ساتھ بدتہذیبی اور بدتمیزی کی گئی، تاہم وہ لاہور سے اتنی تہذیب کے ساتھ واپس جائیں گے کہ دوسرے اخلاقیات سیکھ لیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی خود کو غیر محفوظ سمجھ رہے ہیں، مستقبل تاریک ہوگیا، قیام و طعام کے مقامات سیل کرنا خوف کی واضح علامت ہے ، عوامی نمائندوں کا راستہ روکنا دراصل عوام کی آواز دبانے کی ناکام کوشش ہے ، جنہیں عوام کا سامنا کرنے کا حوصلہ نہ ہو وہی سڑکیں اور سہولتیں بند کرتے ہیں۔

وزیراعلیٰ جب واپس روانہ ہوئے تو اس دوران تحریک انصاف کارکنوں کے درمیان ایک نوجوان نے ان سے پوچھا کیسا لگا لاہور؟ سہیل آفریدی کا کہنا تھا کہ میں نے کل ہی کہا تھا لاہورکی سڑکوں پر دفعہ 144 نافذ ہوگا۔

سہیل آفریدی سے مزید پوچھا گیا یہاں آکر کیسا لگ رہا ہے۔ سہیل آفریدی نے جواب دیا پنجاب کے لوگوں سے مل کر اچھا لگ رہا ہے۔ ان پر ایک اور سوال کیا گیا کہ پنجاب ،کے پی سے بہترہے ؟ صحافی نے وزیر اعلیٰ کے پی کے سے سوال کیا کہ آپ کو لاہور کیسا لگا ؟ جس پر وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے جواب دیا کہ لگتا ہے آپ کو واٹس ایپ سے سوال بھیجا گیا ہے۔ پریس کانفرنس کے بعد وزیر اعلیٰ کے پی نے لبرٹی کا دورہ کیا جبکہ آج ان کا وکلاء سے خطاب ہو گا اور ان کاکوٹ لکھپت جیل کے دورے کا بھی امکان ہے۔