تفصیلات کے مطابق ایک انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارٹی اس بار احتجاج کیلئے پوری تیاری کے ساتھ میدان میں اترے گی اور ایک نئے لیول کی تحریک چلائی جائے گی۔
شفیع جان نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 8 فروری کو پہیہ جام اور شٹر ڈاؤن ہڑتال کا فیصلہ کر لیا ہے، سٹریٹ موومنٹ کی بھی باقاعدہ تیاری جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ تحریک کی ذمہ داری محمود خان اچکزئی کے سپرد کی گئی ہے، جب بھی احتجاج کی کال دی گئی، لاکھوں افراد سڑکوں پر نکلیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مذاکرات صرف دو صورتوں میں ممکن ہیں، یا تو نئے عام انتخابات کرائے جائیں یا پھر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا مبینہ چھینا گیا مینڈیٹ واپس کیا جائے، اگر وفاقی حکومت قیادت اور کارکنوں کی رہائی اور جھوٹے مقدمات کے خاتمے پر بات کرنے کو تیار ہوتی ہے تو پی ٹی آئی بھی مذاکرات کیلئے تیار ہے۔
یہ بھی پڑھیں:عمران خان سے ملاقاتیں کب تک بند رہیں گی؟ حکومتی رہنما نے بتا دیا
شفیع جان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو سندھ، پنجاب اور بلوچستان میں کسی بھی قسم کی سیاسی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دی جا رہی، جو جمہوری اقدار کے منافی ہے، سیاسی کارکنوں کو دبانے سے مسائل حل نہیں ہوں گے بلکہ صورتحال مزید کشیدہ ہو گی۔
دوسری جانب سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے اسٹریٹ موومنٹ اور پہیہ جام ہڑتال کا اعلان ملکی سیاست میں ایک نئے مرحلے کی نشاندہی کر رہا ہے، جس کے اثرات آنے والے دنوں میں واضح ہوں گے۔