اساتذہ کے لیے لائسنسنگ سسٹم متعارف کرانے کا منصوبہ
Punjab teacher
فائل فوٹو
لاہور: (ویب ڈیسک) پنجاب میں 2026 تک تدریسی اوراساتذہ کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے اساتذہ کے لیے لائسنسنگ سسٹم متعارف کرانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

محکمہ اسکول ایجوکیشن نے اعلان کیا ہے کہ نئی پالیسی کے تحت تمام اساتذہ چاہے وہ سرکاری اسکولوں میں کام کر رہے ہوں یا نجی اداروں میں ، ان کے لیے پیشہ ورانہ تدریسی لائسنس حاصل کرنا لازمی ہوگا تاکہ وہ اپنے پیشے میں کام جاری رکھ سکیں۔

محکمہ کے حکام کے مطابق اس منصوبے کی رسمی منظوری کے لیے جلد ہی صوبائی کابینہ کو سمری پیش کی جائے گی۔ منظوری ملنے کے بعد یہ نظام پورے پنجاب میں نافذ کیا جائے گا تاکہ تعلیمی معیار کو بلند کیا جا سکے۔

اس تجویز کردہ نظام کی اہم خصوصیات میں یہ بھی شامل ہے کہ کنٹریکٹ اساتذہ کو اپنے معاہدے کی تجدید کے لیے تدریسی لائسنس حاصل کرنا لازمی ہوگا۔ اس کا مطلب ہے کہ ملازمت کی تجدید صرف لائسنس حاصل کرنے کے بعد ہی ممکن ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والی گاڑیوں کے لیے نئی سزا متعارف

نئے نظام کے تحت امیدواروں کو ایک خاص لائسنسنگ ٹیسٹ میں حصہ لینا ہوگا اور صرف وہی امیدوار جو امتحان میں کامیاب ہوں گے انہیں سرکاری تدریسی لائسنس دیا جائے گا۔ پنجاب ایگزامینیشن کمیشن کو پورے امتحانی عمل کی شفاف اور میرٹ پر مبنی نگرانی کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔

محکمہ اسکول ایجوکیشن کے حکام نے بتایا کہ اساتذہ کے لیے لائسنسنگ متعارف کرانے کا مقصد تدریسی معیار کو بہتر بنانا ہے۔ محکمہ کا ماننا ہے کہ یہ نظام پیشہ ورانہ معیارات قائم رکھے گا، جوابدہی کو مضبوط کرے گا اور بالآخر کلاس روم میں طلبہ کی تعلیمی کارکردگی میں بہتری لائے گا۔

یہ اقدام طویل المدتی فوائد لائے گا کیونکہ اساتذہ کو اپنی مہارتیں اپ گریڈ کرنے، پیشہ ورانہ تربیت حاصل کرنے اور جدید تدریسی طریقوں سے آگاہ رہنے کی ترغیب ملے گی۔