وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے الیکشن کمیشن کی جانب سے طلب کیے جانے پر پشاور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ بغیر کسی وجہ اور جواز کے درخواست گزار کو الیکشن کمیشن نے طلب کیا ہے، مختلف الزامات کی بنیاد پر وزیر اعلیٰ کو بلایا گیا ہے، الیکشن کمیشن کا وزیر اعلیٰ کو طلب کرنا غیر قانونی ہے۔
درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ الیکشن کمیشن کا یہ اقدام آر ٹیکل 9، 10 اے ،17 اور 25 کی خلاف ورزی ہے، وزیر اعلیٰ نے نہ کسی کے لئے مہم چلائی اور نہ ہی الیکشن کمیشن کی کوئی خلاف ورزی کی ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے طلبی کا نوٹس غیر قانونی قرار دیا جائے ، الیکشن کمیشن کو وزیر اعلیٰ کے خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی سے روکا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: محمود خان اچکزئی کی اپوزیشن اتحاد سے چھٹی؟
واضح رہے کہ گزشتہ سے پیوستہ روز وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے ہری پور انتخابی ریلی سے خطاب کے دوران سرکاری ملازمین کو دھمکیاں دیں۔
الیکشن کمیشن نے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کے اشتعال انگیز بیان پر نوٹس لیتے ہوئے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی اور امیدوار شہرناز عمر ایوب کو آج 21 نومبر کو طلبی کے نوٹس جاری کیے تھے، الیکشن کمیشن نے الیکشن ایکٹ 2017 اور ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر کارروائی کا عندیہ دیا تھا ۔
ای سی پی کی جانب سے کہا گیا کہ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے حویلیاں جلسے میں انتظامیہ، پولیس اور الیکشن عملے کو دھمکایا، وزیراعلیٰ کے رویے سے این اے 18 ہری پور کا پُرامن ضمنی انتخاب متاثر ہونے کا خدشہ ہے، ضلعی انتظامیہ، پولیس، الیکشن اہلکاروں اور ووٹروں کی جان کو خطرہ لاحق ہے۔