محمود خان اچکزئی کی اپوزیشن اتحاد سے چھٹی؟
Mahmood Khan Achakzai removal
فائل فوٹو
اسلام آباد: (ویب ڈیسک) تحریک تحفظ آئین کی سربراہی سے محمود خان اچکزئی کو ہٹانے کی تیاریاں تیز ہو گئیں، جبکہ جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو اپوزیشن اتحاد کی قیادت دینے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔

پارلیمانی ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کیلئے محمود خان اچکزئی کی نامزدگی کے بعد اپوزیشن اتحاد میں اختلافات شدت اختیار کر گئے ہیں۔ اسی وجہ سے تحریک تحفظ آئین کی قیادت میں تبدیلی پر سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے۔

حکومتی بینچوں نے بھی اپوزیشن لیڈر کیلئے محمود خان اچکزئی کے نام پر اعتراض اٹھاتے ہوئے قومی اسمبلی کے چیف وہپ عامر ڈوگر کو باضابطہ خط ارسال کیا ہے۔ حکومت کا مؤقف ہے کہ اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی آئین اور پارلیمانی قواعد سے ہم آہنگ ہونی چاہیے۔

عامر ڈوگر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس خط کا جواب پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان سے مشاورت کے بعد دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:سہیل آفریدی نے مریم نواز کو خط لکھ دیا

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے حکومتی اعتراضات کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے واضح اعلان کیا ہے کہ محمود خان اچکزئی اپوزیشن لیڈر کیلئے پارٹی کا حتمی اور واحد امیدوار ہیں، پارٹی اپنے فیصلے پر قائم ہے اور کسی دباؤ میں نہیں آئے گی۔

سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ اگر مولانا فضل الرحمان کو اپوزیشن اتحاد کی سربراہی ملتی ہے تو یہ اپوزیشن صفوں میں نئی سیاسی جوڑ توڑ کا آغاز ہو سکتا ہے، جبکہ اچکزئی کی پوزیشن مزید کمزور ہونے کا امکان ہے۔