یہ ملازمتیں ملک میں جاری متعدد بڑے ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کے ذریعے پیدا ہوں گی۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی نے صرف اکتوبر 2025 میں12 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دی۔
یہ منصوبے توانائی، پانی، زراعت، گورننس، صحت، تعلیم اور دیگر اہم شعبوں کا احاطہ کرتے ہیں جو قومی ترقیاتی ترجیحات کی عکاسی کرتے ہیں۔
وزارتِ منصوبہ بندی نے تصدیق کی ہے کہ چھ بڑے منصوبے منظوری کے لیے ایکنک کو بھجوائے جا چکے ہیں۔
ان بڑے منصوبوں سے ابتدائی طور پر2,501 نئی ملازمتوں کے فوری پیدا ہونے کا امکان ہے۔
حکومت نے مالی سال کی پہلی چار ماہ میں1,000 ارب روپے کے PSDP بجٹ میں سے330 ارب روپے جاری کیے۔
اکتوبر تک وزارت نے کل فنڈز کا 33% جاری کر دیا تھا۔ اس دوران134 ارب روپے سے زائد رقم مختلف شعبوں میں استعمال ہوئی۔
مجموعی626 ارب روپے کے انفراسٹرکچر بجٹ میں سے46 ارب روپے خرچ کیے گئے۔
ٹرانسپورٹ و کمیونیکیشن کے لیے مختص333 ارب روپے میں سے25.93 ارب روپے استعمال ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں سونے کی قیمت میں تاریخ کی تیسری بڑی کمی
- توانائی کے شعبے میں چار ماہ کے دوران2.54 ارب روپے خرچ ہوئے
- رواں سال کے لیے مجموعی بجٹ122.65 ارب روپے ہے
- 72.73 ارب روپے کے بجٹ میں سے4.69 ارب روپے استعمال ہوئے
- پانی کے منصوبوں کے لیے مختص97.9 ارب روپے میں سے 12.95ارب روپے خرچ کیے گئے
- سماجی شعبے کو169 ارب روپے فراہم کیے گئے
- تعلیم اور HEC نے60.75 ارب روپے میں سے8.97 ارب روپے استعمال کیے
- صحت و غذائیت کے منصوبوں میں صرف14 کروڑ روپے خرچ ہوئے حالانکہ بجٹ 16.84 ارب روپے تھا
- 11.17 ارب روپے کے بجٹ میں سے 65 کروڑ روپے استعمال ہوئے
- 37.59 ارب روپے کے بجٹ میں سے اب تک صرف 1.69 ارب روپے خرچ ہوئے
دستاویزات کے مطابق، غیر ملکی فنڈ سے چلنے والے ترقیاتی منصوبوں کے لیے مختص25 ارب روپے میں سے 6.3 ارب روپے مالی سال کے پہلے چار ماہ میں استعمال ہوئے۔